امتحانات کے خلاف درخواستیں مسترد، ہائیکورٹ ڈیویژن بنچ نے مداخلت سے انکار کیا
حیدرآباد ۔18۔ اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں گروپ I مینس امتحانات کے 21 اکتوبر سے آغاز کی راہ آج اس وقت ہموار ہوگئی جب تلنگانہ ہائی کورٹ نے امتحانات کے خلاف دائر کردہ درخواستوں کو مسترد کردیا۔ جسٹس ابھینند کمار شاولی اور جسٹس اے لکشمی نارائنا پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے سابق میں سنگل جج جسٹس پی کارتک کے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے۔ ڈیویژن بنچ کے فیصلہ کے بعد 21 اکتوبر سے گروپ I مینس امتحانات کا انعقاد کو ہائی کورٹ کی منظوری حاصل ہوچکی ہے۔ جسٹس پی کارتک نے 15 اکتوبر کو گروپ I مینس امتحانات کے خلاف درخواستوں کو مسترد کردیا تھا ۔ گروپ I کے 8 امیدواروں نے سنگل جج کے فیصلہ کو ڈیویژن بنچ پر چیلنج کیا اور امتحانات کے التواء کے لئے عبوری احکامات کی اپیل کی۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ سنگل جج نے مینس امتحانات کی ’’فائنل آنسر کی‘‘ میں غلط جوابات کے استدلال کو قبول نہیں کیا۔ عدالت نے امتحانات سے متعلق دیگر امور کا جائزہ لئے بغیر ہی فیصلہ سنایا، لہذا ڈیویژن بنچ پر درخواست کی گئی کہ 21 اکتوبر سے شروع ہونے والے مینس امتحانات کو ملتوی کیا جائے۔ ڈیویژن بنچ میں فریقین کی سماعت کے بعد امتحانی عمل میں مداخلت سے انکار کردیا۔ واضح رہے کہ گروپ I مینس امتحانات کی تمام تر تیاریاں تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن نے مکمل کرلی ہے۔ 21 تا 27 اکتوبر مینس امتحانات حیدرآباد ، رنگا ریڈی اور میڑچل اضلاع کے 46 امتحانی مراکز پر ہوں گے۔ پبلک سرویس کمیشن نے 31386 امیدواروں کی شرکت کی اطلاع دی ہے۔ حیدرآباد میں 8 ، رنگا ریڈی میں 11 اور میڑچل ضلع میں 27 امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ کمیشن نے امیدواروں کیلئے ہال ٹکٹ جاری کردئے۔ مینس امتحانات کے شفافیت سے انعقاد کے لئے امتحانی مراکز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے اور نگرانکار عہدیداروں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا۔ امیدواروں کی بائیو میٹرک حاضری کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ امتحان کا آغاز 2 بجے دن ہوگا اور امیدواروں کو 1.30 بجے تک امتحانی مراکز پہنچنا ہوگا۔ 1.30 بجے کے بعد آنے والے امیدواروں کو داخلہ کی اجازت نہیں رہے گی۔ پبلک سرویس کمیشن کے مطابق جمعرات کی شام تک 90 فیصد امیدواروں نے اپنے ہال ٹکٹ ڈاؤن لوڈ کرلئے ہیں۔ امیدوار 20 اکتوبر تک کمیشن کی ویب سائیٹ سے ہال ٹکٹ ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ 1