گروپ I مینس امتحانی پرچہ جات کی دوبارہ جانچ اور 8 ماہ میں نتائج کے اعلان کی ہدایت

   

تلنگانہ ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ، عدم تعمیل پر امتحانات منسوخ کرنے کی دھمکی، ڈیویژن بنچ پر چیلنج کرنے پبلک سرویس کمیشن کا فیصلہ

حیدرآباد 9 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائیکورٹ نے گروپ I مینس امتحانات کے جوابی پرچہ جات کی ممتحن افراد کے ذریعہ دوبارہ جانچ اور اندرون 8 ماہ نتائج کی اجرائی کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس این راج شیکھر راؤ کی زیرقیادت بنچ نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کو انتباہ دیا کہ اگر احکامات پر عمل نہیں کیا گیا تو عدالت امتحانی عمل کو کالعدم کرتے ہوئے دوبارہ امتحانات کی ہدایت دے گی۔ ہائیکورٹ کے فیصلہ سے حکومت اور پبلک سرویس کمیشن دونوں کو دھکہ لگا ہے کیوں کہ حکومت گروپ I کی 563 جائیدادوں پر عاجلانہ تقررات کی خواہاں تھی۔ تاہم کئی ماہ کی قانونی جدوجہد کے بعد امیدواروں کو آخرکار ہائیکورٹ سے راحت ملی۔ پبلک سرویس کمیشن نے 563 گروپ I جائیدادوں کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا لیکن پرچہ جات کی جانچ میں مبینہ بے قاعدگیوں کی شکایات کے بعد اپریل 2025ء میں تقررات کے عمل کو روک دیا گیا۔ امیدواروں کی شکایت تھی کہ پرچہ جات کی جانچ میں شفافیت نہیں ہے اور تلگو میڈیم کے پرچہ جات کی جانچ کے لئے غیر تلگو داں ممتحن کی خدمات حاصل کی گئیں۔ امیدواروں نے گروپ I کیلئے امیدواروں کو دیئے گئے رینک پر بھی اعتراض کیا۔ ہائیکورٹ نے ابتدائی سماعت کے بعد کمیشن کو احکامات تقرر حوالہ کرنے سے روک دیا تاہم اسنادات کی جانچ کا عمل جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔ پبلک سرویس کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ہر امتحانی پرچہ کا کوڈنگ سسٹم کے تحت 3 اگزامنرس نے جائزہ لیا اور ابتدائی 2 نشانات حاصل کرنے والوں پر غور کیا گیا ہے۔ جسٹس راج شیکھر راؤ کی زیرقیادت بنچ نے آج اپنا فیصلہ سنایا اور پبلک سرویس کمیشن کو 8 مہینوں کی مہلت دی ہے۔ پبلک سرویس کمیشن نے 10 مارچ کو نتائج کا اعلان کرتے ہوئے جنرل رینکنگ لسٹ اور نشانات کی تفصیلات جاری کی تھیں جسے ہائیکورٹ نے کالعدم کردیا۔ امیدواروں نے امتحانات کو کالعدم کرنے کی درخواست کی تھی۔ جسٹس راج شیکھر راؤ نے 7 جولائی کو فیصلہ محفوظ کردیا تھا۔ اِسی دوران تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن نے سنگل جج کے فیصلہ کو ڈیویژن بنچ پر چیلنج کرتے ہوئے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن کا دعویٰ ہے کہ امتحانات اور پرچوں کی جانچ کا عمل شفافیت پر مبنی رہا۔ واضح رہے کہ سابق بی آر ایس دور حکومت میں گروپ I کی 503 جائیدادوں پر تقررات کیلئے اپریل 2022ء میں نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ اکٹوبر 2022ء کو گروپ I پریلمس امتحانات منعقد کئے گئے تاہم نتیجہ کی اجرائی کے مرحلہ میں امتحانی پرچہ کے افشاء کا انکشاف ہوا جس کے بعد امتحانات کو منسوخ کردیا گیا۔ جون 2023ء میں دوبارہ امتحان منعقد کیا گیا تاہم بعض امیدواروں نے امتحانات میں بے قاعدگیوں کی شکایت کی جس پر ہائیکورٹ نے دوسری مرتبہ امتحانات کو منسوخ کردیا تھا۔ کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد 19 فروری 2024ء کو 563 جائیدادوں پر تقررات کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ پریلمس امتحانات کے بعد پبلک سرویس کمیشن نے مینس امتحانات منعقد کئے اور جاریہ سال مارچ میں نتائج کا اعلان کیا گیا۔ پرچوں کی جانچ اور رینک کی اجرائی میں مبینہ بے قاعدگیوں پر بعض امیدوار ہائیکورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔ مسلسل قانونی لڑائی کے نتیجہ میں ریاست میں گروپ I جائیدادوں پر تقررات میں مسلسل تاخیر ہورہی ہے۔1