تمام انتظامات مکمل، نتیجہ کے اعلان میں 2 دن لگ سکتے ہیں
حیدرآباد۔ گریجویٹ ایم ایل سی نشست حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر کے ووٹوں کی گنتی کل 17 مارچ کو سرور نگر انڈور اسٹیڈیم میں ہوگی جس کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ 14 مارچ کو رائے دہی کی تکمیل کے بعد تمام پولنگ اسٹیشنوں سے بیالٹ باکسیس کو اسٹرانگ روم میں بھاری سیکوریٹی کی نگرانی میں محفوظ کردیا گیا ہے۔ اس حلقہ میں امیدواروں کی تعداد 93 ہے اور گذشتہ انتخابات کے مقابلہ اس مرتبہ رائے دہی کا فیصد بھی زیادہ رہا جس کے نتیجہ میں ووٹوں کی گنتی اور نتیجہ کے اعلان میں وقت لگ سکتا ہے۔ 2015 کے کونسل انتخابات میں 31 امیدوار میدان میں تھے۔ ووٹوں کی گنتی میں پہلا ترجیحی ووٹ کی بنیاد پر امیدواروں کی کامیابی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اگر کسی بھی امیدوار کو 50 فیصد تک پہلا ترجیحی ووٹ حاصل نہ ہو تو دوسرے ترجیحی ووٹ کی بنیاد پر فیصلہ ہوگا۔ رائے دہی کے فیصد کے اعتبار سے امکان ہے کہ فیصلہ دوسرے ترجیحی بورڈ کی بنیاد پر ہوگا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پوسٹل بیالٹ کی علحدہ طور پر گنتی کی جائے گی۔ گذشتہ انتخابات میں 8400 ووٹ ناکارہ قرار دیئے گئے تھے۔ اسوقت جملہ رائے دہندوں کی تعداد 2.96 لاکھ تھی جو اس مرتبہ بڑھ کر 5.31 لاکھ ہوچکی ہے۔ 2015 میں 39 فیصد رائے دہی ہوئی تھی جبکہ اس بار رائے دہی کا فیصد 67.25 رہا۔ رائے دہی گذشتہ کے مقابلہ دوگنی ہوئی ہے۔ رائے شماری کے آغاز پر بیالٹ پیپرس کو مخصوص تعداد کے ساتھ محفوظ کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ حقیقی ووٹوںکی گنتی کے آغاز میں شام ہوجائے گی اور نتیجہ کا اعلان دوسرے دن ہوسکتا ہے۔ عہدیداروں نے رائے شماری کیلئے 8 ہال اور ہر ہال میں 7 ٹیبل کا انتظام کیا ہے۔ 50 یا 100 بیالٹ پیپرس کو ملا کر ایک بنڈل تیار کیا جائے گا جس کے بعد گنتی شروع ہوگی۔ اسی دوران کمشنر راچہ کنڈہ مہیش بھاگوت نے رائے شماری مرکز کا دورہ کیا۔ انڈور اسٹیڈیم کے باہر 1200 ملازمین پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس نے کاؤنٹنگ سنٹر کے اطراف امتناعی احکامات نافذ کئے ہیں۔