گریجویٹ ایم ایل سی نشستوں کے چناؤ پر کے سی آر کی توجہ

   

کمزور مظاہرہ پر وزراء کی تبدیلی، کے ٹی آر 6 اضلاع کے قائدین سے ربط میں

حیدرآباد: قانون ساز کونسل کی گریجویٹ نشستوں کے انتخابات برسر اقتدار ٹی آر ایس کیلئے وقار کا مسئلہ بن چکے ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے موجودہ صورتحال خاص طور پر بی جے پی کی سرگرمیوں میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے دونوں نشستوں پر توجہ مرکوز کردی ہے۔ انہوں نے پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ کو دونوں حلقوں کی مہم کی ذمہ داری لی ہے اور وہ روزانہ متعلقہ اضلاع کے وزراء اور عوامی نمائندوں سے ٹیلی کانفرنس کے ذریعہ انتخابی مہم کا جائزہ لے رہے ہیں۔ سابق 6 اضلاع پر مشتمل دو گریجویٹ حلقوں کے تحت 75 اسمبلی حلقہ جات آتے ہیں، لہذا ٹی آر ایس کے لئے دونوں نشستوں پر کامیابی آئندہ اسمبلی انتخابات میں بہتر مظاہرہ کی ضمانت بن سکتی ہے۔ پارٹی صدر کی دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وزراء کو پہلے ہی پابند کردیا گیا کہ اگر کونسل الیکشن میں ناکامی ہوتی ہے تو اس کا اثر کابینہ میں تبدیلی کے وقت دیکھا جائے گا ۔ ایسے وزراء جو انتخابی مہم میں دلچسپی نہ لیں ، انہیں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ وزارت سے علحدگی کے خوف نے تمام وزراء کو انتخابی مہم میں عملاً جھونک دیا ہے ۔ حیدرآباد ، رنگا ریڈی اور محبوب نگر اضلاع پر مشتمل نشست کے لئے پارٹی نے لمحہ آخر میں سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ کی دختر وانی دیوی کو ٹکٹ دیا ہے جبکہ نلگنڈہ ، کھمم اور ورنگل نشست کیلئے پی راجیشور ریڈی کو دوبارہ امیدوار بنایا گیا جو گزشتہ انتخابات میں کامیاب رہے تھے۔ پارٹی کو راجیشور ریڈی سے زیادہ حیدرآباد نشست پر کامیابی میں دلچسپی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق حالیہ عرصہ میں دوباک اور پھر جی ایچ ایم سی میں بی جے پی کے بہتر مظاہرہ کے تسلسل کو روکنے کیلئے حیدرآباد نشست پر موجودہ ایم ایل سی رام چندر راؤ کو شکست دینا ضروری ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے وزراء ، ارکان اسمبلی اور کونسل کو انتخابی مہم کیلئے مختلف ذمہ داریاں دی ہیں اور وہ اپنے اپنے علاقوں میں رائے دہندوں سے ملاقات میں مصروف ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کے ٹی آر نے ریاستی وزراء ٹی سرینواس یادو اور سبیتا اندرا ریڈی کو اپنے حلقہ جات میں رائے دہندوں پر توجہ دینے کی ہدایت دی ہے۔ کے ٹی آر نے بلدی انتخابات میں دونوں کے اسمبلی حلقوں میں پارٹی کے کمزور مظاہرہ کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں وزراء کو متحرک ہوجانے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل سی انتخابات میں کمزور مظاہرہ نقصان دہ ثابت ہوگا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق 27 اپریل کو پارٹی کے پلینری سیشن کے بعد کسی بھی وقت کابینہ میں رد و بدل کیا جاسکتا ہے۔ لہذا کونسل کی دونوں نشستوں کے چناؤ وزراء ، دیاکر راؤ ، ستیہ وتی راتھوڑ ، پی اجئے کمار ، جگدیش ریڈی ، سرینواس گوڑ ، نرنجن ریڈی ، ملا ریڈی ، سبیتا اندرا ریڈی اور سرینواس یادو کے لئے چیلنج بن چکے ہیں۔