حیدرآباد نشست کیلئے 59.96 ،ورنگل کے لئے 64.70 فیصدپولنگ، گدوال میں سب سے زیادہ پولنگ‘17مارچ کو ووٹوں کی گنتی
حیدرآباد۔ تلنگانہ میں گریجویٹ زمرہ کی ایم ایل سی نشستوں کیلئے رائے دہی آج مجموعی طور پر پُرامن رہی۔ حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر اضلاع پر مشتمل نشست کیلئے 59.96 فیصد جبکہ ورنگل، کھمم اور نلگنڈہ نشست پر 64.70 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔ گذشتہ کونسل انتخابات کے مقابلہ اس مرتبہ دونوں حلقہ جات میں رائے دہی کا فیصد غیر معمولی زیادہ درج ہوا ہے۔ حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر میں رائے دہی کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا جبکہ ورنگل ضلع میں بعض مقامات پر ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان معمولی جھڑپوں کے واقعات پیش آئے۔ چیف الیکٹورل آفیسر ششانک گوئل نے رائے دہی کے اختتام کے بعد بتایا کہ پولنگ مجموعی طور پر پُرامن رہی اور بیالٹ باکسیس کو سرور نگر اسٹیڈیم کے اسٹرانگ روم میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں 17 مارچ کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ صبح 8 بجے سے رائے دہی کا آغاز ہوا تھا اور 4 بجے اختتام عمل میں آیا۔ ششانک گوئل کے مطابق ہر پولنگ اسٹیشن پر کورونا قواعد پر سختی سے عمل کیا گیا۔ جی ایچ ایم سی کے ہیڈ کوارٹر سے الیکشن آفیسر لوکیش کمار نے رائے دہی پر نگرانی رکھی تھی۔ حیدرآباد میں قائم کئے گئے پولنگ مراکز پر صبح 8 بجے سے رائے دہندے پہنچنے لگے اور دوپہر کے بعد رائے دہی میں تیزی پیدا ہوئی۔ حیدرآباد نشست کیلئے 93 امیدواروں کے انتخابی میدان میں ہونے کے سبب جمبو سائز کا بیالٹ پیپر تیار کیا گیا تھا اور رائے دہندوں کو ترجیحی بنیادوں پر ووٹ دینے کیلئے 8 تا 10 منٹ لگ رہے تھے۔ انتخابی عملہ ووٹنگ کے طریقہ کار کی رہنمائی کررہا تھا۔ پولنگ اسٹیشنوں میں موبائیل فون لے جانے کی اجازت نہیں تھی۔ چیف الیکٹورل آفیسر کے مطابق صبح 10 بجے تک 7.96 جبکہ 12 بجے تک 21.63 اور 2 بجے تک 39.09 فیصد رائے دہی ریکارڈکی گئی۔ گدوال ضلع میں سب سے زیادہ 75.95 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی جبکہ وقارآباد میں 75.49 فیصد رائے دہی ریکارڈ ہوئی۔ حیدرآباد میں 52.76 اور رنگاریڈی میں 57.62 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔ رائے دہی کی تکمیل کے بعد بیالٹ باکسیس کو سخت سیکوریٹی انتظامات کے تحت سرورنگر کے انڈور اسٹیڈیم میں قائم کردہ اسٹرانگ روم منتقل کردیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسٹرنگ روم میں حیدرآباد، رنگاریڈی، ملکاجگری اور وقارآباد کے بیالٹ باکسیس پہلے پہنچ گئے جبکہ گدوال، ونپرتی، ناگرکرنول، محبوب نگر اور نارائن پیٹ اضلاع سے بیالٹ باکسیس پہنچنے میں تاخیر ہوئی ہے۔ بیالٹ باکسیس کی نگرانی کیلئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر نے آج ورنگل ( رورل ) ضلع کا دورہ کرتے ہوئے رائے دہی کا شخصی طور پر جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں حلقہ جات میں رائے دہی اطمینان بخش رہی۔ انہوں نے الیکشن اسٹاف اور رائے دہندوں سے بات چیت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے انتظامات کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ حیدرآباد میں رائے دہی کا فیصد دیگر اضلاع کے مقابلہ سب سے کم رہا۔ حیدرآباد نشست کے تحت 9 اضلاع کا احاطہ کیا جاتا ہے جس میں رنگاریڈی، وقارآباد، ملکاجگیری ، محبوب نگر ، ناگرکرنول، ونپرتی، گدوال اور نارائن پیٹ شامل ہیں۔ دونوں کونسل حلقہ جات میں رائے دہندوں کی تعداد 10 لاکھ سے زیادہ ہے اور 1530 پولنگ مراکز قائم کئے گئے تھے۔ اسی دوران ورنگل میں رائے دہی کے دوران کشیدگی کے بعض واقعات پیش آئے ہیں۔ ٹی آر ایس کی جانب سے رقومات کی تقسیم کی شکایت کرتے ہوئے بی جے پی کارکنوں نے بعض مقامات پر احتجاج کیا اور دونوں پارٹیوں کے درمیان معمولی جھڑپ ہوئی۔