امریکہ اب عالمی سطح پر بہترین صلاحیتوں سے استفادہ کرسکے گا: کانگریس مین اور کانگریس وومن کے تاثرات
واشنگٹن ۔ 12 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) امریکی قانون سازوں نے اس بل کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے جس کے تحت ہر ملک پر عائد ویزوں کی 7 فیصد حد کو ختم کردیا گیا ہے جس کا اطلاق گرین کارڈ کے حصول کیلئے درخواست گزاروں پر ہوگا۔ قانون سازوں نے واضح طور پر کہا کہ اس حد کو برخاست کرنے سے اب امریکہ بہترین صلاحیتوں کے حامل افراد سے استفادہ کرسکے گا۔ یاد رہیکہ امریکہ کے ایوان نمائندگان نے چہارشنبہ کو گرین کارڈ درخواست گزاروں پر فی ملک 7 فیصد کی حد کو برخاست کرنے کا بل منظور کیا تھا اور جس نے ان ہزاروں افراد کے انتظار کو مزید طویل ہونے سے بچا لیا جنہوں نے گرین کارڈ کے حصول کیلئے درخواستیں داخل کر رکھی ہیںجو معمولی افراد نہیں ہیں بلکہ انتہائی تعلیم یافتہ اور ہنرمند و باصلاحیت ہیں جن میں اکثریت کا تعلق ہندوستان سے ہے جو امریکہ میں ہی مستقل رہائش کے خواہاں ہیں۔گرین کارڈ بردار کو (جو غیرامریکی شہری ہو) امریکہ میں ملازمت اور رہائش اختیار کرنے کا حق حاصل ہوجاتا ہے۔ دریں اثناء کانگریس مین زولافگرین نے کہا کہ اس بل کی منظوری خوش آئند ہے جس سے امریکہ کو بہترین صلاحیتوں کے حامل افراد سے استفادہ کا موقع ملے گا اور کمپنیاں بھی ترقی کریں گی اور مسابقت کی وجہ سے معیار بھی بہتر ہوجائے گا۔ ہندوستان سے تعلق رکھنے والے انتہائی باصلاحیت آئی ٹی پروفیشنلز عام طور پر H-1B ویزا کے ذریعہ امریکہ آتے ہیں۔ ہندوستانی نژاد امریکی کانگریس وومن پرمیلا جیہ پال نے بھی اس بل کی منظوری پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح ایسے ہزاروں افراد جو ملازمتوں سے متعلق غیریقینی صورتحال سے دوچار تھے، انہیں راحت ملے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ امریکہ میں ملازمتیں حاصل کرنے کا جنون دنیا کے ہر شہری کو ہے حالانکہ امریکہ نے اپنے قوانین کافی سخت کردیئے ہیں لیکن ٹرمپ انتظامیہ کی ایک بات قابل تعریف ہیکہ جب کوئی ناقابل قبول تجویز پیش کی جاتی ہے اور اس کی شدت سے مخالفت ہوتی ہے تو ٹرمپ انتظامیہ اس پر نظرثانی کرتے ہوئے نرمی متعارف کرنے کی پوری کوشش کرتا رہا ہے جس کی تازہ ترین مثال ہر ملک سے 7 فیصد کی حد ختم کرنا ہے۔
