گریٹر بلدی انتخاب پر حکم التواء جاری کرنے سے ہائیکورٹ کا انکار

   

سیاسی مقاصد کیلئے درخواست کی پیشکشی، عدالت کا ریمارک
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات پر حکم التواء جاری کرنے سے انکار کردیا ۔ اے آئی سی سی ترجمان ڈاکٹر ڈی شراون نے حکم التواء جاری کرنے کی اپیل کے ساتھ مفاد عامہ کی درخواست دائر کی تھی ۔ درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جی ایچ ایم سی میں بی سی تحفظات پر عمل کیا جارہا ہے جس سے بی سی طبقات کی ناانصافی ہوگی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ فوری طور پر انتخابی عمل روکنے کیلئے حکم التواء جاری کیا جائے۔ عدالت نے فریقین کی دلائل کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سیاسی طور پر پسماندہ طبقات کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔ تعلیم میں بی سی طبقات کو حاصل تحفظات اور سیاسی طورپر تحفظات میں کافی فرقہ ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 10 سال قبل ایم بی سی طبقات کے سیاسی تحفظات کے بارے میں فیصلہ کیا تھا ، اس وقت سے آج تک درخواست گزار خاموش کیوں رہے۔ عدالت نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فہرست رائے دہندگان کو قطعیت دیئے جانے کے مرحلہ میں پسماندہ طبقات کے تحفظات کا خیال کیوں آیا۔ عدالت نے کہا کہ سیاسی مقصد براری کیلئے مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ عدالت نے انتخابات کو روکنے کیلئے حکم التواء جاری کرنے سے انکار کردیا ۔ تاہم کہا کہ اس درخواست کی سماعت جاری رہے گی۔ حکومت کو جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن اور جی ایچ ایم سی عہدیداروں کو بھی نوٹس جاری کی گئی۔