گریٹر حیدرآباد آر ٹی سی زون کو سالانہ 540 کروڑ روپئے کے نقصانات

   

Ferty9 Clinic

کورونا بحران ، لاک ڈاؤن اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ، کارگو خدمات سے کسی قدر راحت
حیدرآباد ۔ 27 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : پہلے سے خسارے میں چلنے والے ادارے تلنگانہ آر ٹی سی کو کورونا بحران ، لاک ڈاؤن اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے مزید نقصانات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔ صرف گریٹر حیدرآباد آر ٹی سی زون کو سالانہ 540 کروڑ روپئے کے نقصانات ہورہے ہیں ۔ سارے تلنگانہ میں دوسرے اضلاع کے بہ نسبت گریٹر حیدرآباد آر ٹی سی زون سے آر ٹی سی کو زیادہ آمدنی ہوا کرتی تھی ۔ کیوں کہ گریٹر حیدرآباد زون میں 3750 آر ٹی سی بسوں کے ذریعہ یومیہ 33 لاکھ لوگ سفر کیا کرتے تھے ۔ لیکن کورونا کی پہلی لہر سے 6 ماہ تک آر ٹی سی بسیں ڈپوز تک محدود رہے نومبر سے حالت معمول پر آئے تھے کہ مارچ میں کورونا کی دوسری لہر پھر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھر آر ٹی سی بسیں بس ڈپوز تک محدود رہیں اس کے بعد ریکارڈ سطح پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران فی لیٹر ڈیزل کی قیمت پر 25 روپئے کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ آر ٹی سی کی کارگو خدمات حوصلہ افزاء ہے جس سے ادارے کو کچھ حد تک راحت ملی ہے ۔ کورونا کی دوسری لہر سے حالت معمول پر آنے کے بعد 3750 کے منجملہ صرف 2750 آر ٹی سی بسیں چلائی جارہی ہیں ۔ گریٹر حیدرآباد آر ٹی سی زون ای ڈی وینکٹیشورلو نے کہا کہ آر ٹی سی کے خسارے پر قابو پانے کے لیے مختلف متبادل راہوں کو تلاش کیا جارہا ہے ۔ ایندھن کے اخراجات میں بڑے پیمانے پر کمی کی گئی ہے ۔ کارگو خدمات کو توسیع کرنے کے منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے ۔ ٹکٹ آمدنی کے علاوہ دوسری آمدنی پر بھی زیادہ توجہ دی جارہی ہے ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں آر ٹی سی کے 8 کمیونٹی سنٹرس ہیں ۔ ان سنٹرس کے ملگیات سے آمدنی ہوسکتی ہے۔ مگر بیشتر ملگیاں خالی ہیں ۔ شہر میں 29 ڈپوز ہیں ان میں 10 ڈپوز سڑک کے کنارے ہیں ۔ پٹرول پمپس سے بھی کرایہ وصول ہورہے ہیں ۔۔