دیپا داس منشی، مہیش کمار گوڑ ، پونم پربھاکر اور عامر علی خاں کی شرکت، قائدین اور کارکنوں کو متحرک ہونے کا مشورہ بلدیہ پر کانگریس کا قبضہ یقینی
حیدرآباد16 ڈسمبر (سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کرکے کانگریس نے گریٹر سے تعلق رکھنے والے اہم قائدین کا اجلاس طلب کیا اور انہیں ابھی سے اپنے علاقوں میں متحرک ہونے کا مشورہ دیا ۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ دیپا داس منشی ، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ اور حیدر آباد انچارج وزیر پونم پربھاکر کی جانب سے یہ اجلاس طلب کیا گیا تھا تاکہ گریٹر حیدرآباد انتخابات میں کانگریس کو اکثریت کے حصول کو یقینی بنایا جاسکے۔ اجلاس میں رکن کونسل جناب عامر علی خاں ، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ ، میئر حیدرآباد وجیا لکشمی ، ڈپٹی میئر ایم سری لتا شوبھن ریڈی ، گریٹر حیدرآباد میں پارٹی فلور لیڈر راج شیکھر ریڈی ، صدر مہیلا کانگریس سنیتا راؤ ، سابق ارکان پارلیمنٹ محمد اظہر الدین ، انجن کمار یادو ، صدر حیدر آباد کانگریس ، سمیر ولی اللہ اور اے آئی سی سی سکریٹری وشنو ناتھ نے شرکت کی اور گریٹر حیدرآباد میں پارٹی کے استحکام کیلئے تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کے دوران پارٹی قائدین نے گریٹر حیدرآباد میں کانگریس کی شاندار کامیابی کے ذریعہ عظمت رفتاء کو بحال کرنے کا عہد کیا ۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے اجلاس میں بڑی تعداد میں قائدین کی شرکت کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں پارٹی کارکنوں کی محنت سے کانگریس کو اقتدار حاصل ہوا ۔ دیہی علاقوں میں عوام نے کانگریس کو اپنے دل میں جگہ دی ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد انتخابات میں کانگریس کو ا کثریت کا حصول پارٹی کارکنوں کا نشانہ ہونا چاہئے ۔ کارکنوں کی محنت کے ذریعہ پارٹی جی ایچ ایم سی پر قبضہ کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور میں شہر کی جھیلوں اور تالابوں پر ناجائز قبضے کئے گئے ۔ انہوں نے بی آر ایس دور حکومت میں کئے گئے سروے رپورٹ کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جامع سروے رپورٹ کو کے سی آر حکومت نے عوام کے روبرو پیش نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اراضیات اور جھیلوں کے تحفظ کیلئے حیڈرا کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں گریٹر حیدرآباد میں کانگریس کے لئے نتائج توقع کے مطابق نہیں ہے۔ گزشتہ بلدی انتخابات میں پارٹیوں نے مذہب اور ذات پات کے نام پر ووٹ حاصل کئے تھے۔ حیدرآباد کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ایک سالہ دور حکومت بی آر ایس کے 10 برسوں کی حکمرانی سے بہتر ہے۔ بی آر ایس نے 10 سال میں 50 ہزار جائیدادوں پر تقررات کئے تھے جبکہ کانگریس نے صرف 9 ماہ میں 55 ہزار جائیدادوں پر تقررات کئے ہیں۔ ریاستی وزیر پونم پربھاکر نے پارٹی قائدین اور کارکنوں کو مشورہ دیا کہ گریٹر حیدرآباد میں ابھی سے متحرک ہوجائیں اور حکومت کی ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات سے عوام کو واقف کرائیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ گریٹر حیدرآباد انتخابات میں کانگریس پارٹی کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی۔1