گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کیچار کارپوریشنوں میں تقسیم کا منصوبہ

   

:: وینکٹ ریڈی::
حیدرآباد ۔4۔ اکتوبر (سیاست نیوز) وزیر عمارات و شوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ریاست کے دارالحکومت کی آبادی میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے ۔ مستقبل کی ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو 4 کارپوریشنوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کو بہتر انداز میں بنیادی سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ 30 ہزار کروڑ کے قرض سے ریجنل رنگ روڈ کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافہ کے نتیجہ میں عوام کی ضروریات بڑھ چکی ہے اور بہتر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لئے جی ایچ ایم سی کو چار علحدہ کارپوریشنوں میں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی۔ وینکٹ ریڈی نے موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کے ٹی آر جس وقت وزیر بلدی نظم و نسق تھے ، موسی ریور ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے نام پر ایک ہزار کروڑ کا قرض حاصل کیا گیا تھا لیکن آج وہ پراجکٹ کی مخالفت کر رہے ہیں۔ وینکٹ ریڈی نے کے ٹی آر سے سوال کیا کہ آیا ایک ہزار کروڑ کا قرض ان کے دور میں حاصل کیا گیا تھا یا نہیں ۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ناچارم ، جیڈی میٹلہ اور دیگر علاقوں میں صنعتی فضلہ موسیٰ ندی میں بہایا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں آلودگی میں اضافہ ہوا۔ حیدرآباد سے نلگنڈہ تک موسیٰ ندی کے اطراف کے علاقوں میں فصلوں اور ترکاریوں کیلئے آلودہ پانی کے استعمال سے فصلیں متاثر ہورہی ہیں اور انسانی صحت کیلئے یہ مضرت رساں ہے۔ 1