گریٹر حیدرآباد میںاندرون ہفتہ کورونا کیسس میں اضافہ

   

Ferty9 Clinic

پرانے شہر کے بعد خیریت آباد اور سکندرآباد میں بھی زیادہ متاثرین

حیدرآباد۔21۔ اپریل (سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد کے حدود میں گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کورونا کے متاثرہ کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں حکومت نے لاک ڈاون کے دوسرے مرحلہ کے سختی سے نفاذ کا فیصلہ کیا۔ 2 مارچ سے 12 مارچ تک گریٹر حیدرآباد کے حدود میں متاثرین کی تعداد 287 تھی جبکہ گزشتہ ایک ہفتہ میں مریضوں کی تعداد میں 199 کا اضافہ ہوگیا ۔ چارمینار زون میں سب سے زیادہ 175 کیسس پائے گئے ۔ کیسس کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے 22 اپریل تا 7 مئی لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل آوری کا فیصلہ کیا گیا ۔ کنٹینمنٹ زونس کے علاوہ دیگر علاقوں میں پہلے کی طرح دن بھر تجارتی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ صبح کے اوقات میں خرید و فروخت کی اجازت رہے گی اور دوپہر سے کرفیو جیسی صورتحال پیدا کردی جائے گی ۔ اگرچہ رات کا کرفیو شام 7 بجے سے ہے لیکن دن میں عوام کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جائے گی ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ تحدیدات کے بغیر وائرس کے پھیلاؤ کو نہیں روکا جاسکتا۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں 2 تا 19 اپریل 486 پازیٹیو کیس پائے گئے ، ان میں سے 131 علاج کے ذریعہ صحت یاب ہوچکے ہیں۔ 16 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ حکومت نے گریٹر حیدرآباد کو 152 کنٹینمنٹ زون میں تقسیم کیا ہے ۔ چارمینار سرکل کے حدود میں 50 زونس ہیں جہاں 175 سے زائد کورونا پازیٹیو کیسس پائے گئے ۔ تالاب کٹہ کے علاقہ میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی جس کے سبب 33 افراد میں وائرس پھیلنے کا اندیشہ ہے ۔ ملک پیٹ میں ایک خاتون کے ذریعہ مزید 12 افراد متاثر ہوئے ۔ اس طرح صرف چند خاندانوں میں وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ ہوا ہے۔ بعض خانگی ہاسپٹلس کے ڈاکٹرس اور اسٹاف نرس بھی وائرس سے متاثر ہوئے ۔ پرانے شہر کے بعد خیریت آباد زون میں سب سے زیادہ 88 پازیٹیو کیس پائے گئے ۔ خیریت آباد کلسٹر کے تحت 52 کنٹینمنٹ زونس ہیں۔ آصف نگر ، اولڈ سی بی آئی کوارٹرس ، نامپلی اور خیریت آباد میں وائرس کے کیسس پائے گئے ہیں۔ سکندرآباد میں 20 کلسٹر زون ہیں جہاں 40 پازیٹیو کیسس پائے گئے ۔ شیر لنگم پلی میں 31 پازیٹیو کیسس پائے گئے ہیں۔ کوکٹ پلی کے 13 زون میں 21 کیس منظر عام پر آئے۔