گریٹر حیدرآباد میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 50 تک پہنچ سکتی ہے!

,

   

اسمبلی حلقوں کی ازسرنو حدبندی کے تناظر میں کانگریس کی سیاسی طاقت بڑھانے چیف منسٹر کی خصوصی حکمت عملی
موسیٰ ندی کی خوبصورتی، آوٹر رنگ روڈ تک جی ایچ ایم سی کی توسیع، سٹیلائیٹ ٹاؤن شپ کی تعمیرات، میٹرو لائن کی توسیع منصوبہ کا حصہ

حیدرآباد 13 جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی ریاست میں اسمبلی حلقوں کی مجوزہ حد بندی کو پیش نظر رکھتے ہوئے گریٹر حیدرآباد کی ترقی اور کانگریس کو مستحکم کرنے کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے کام کررہے ہیں۔ اسمبلی کی نئی حدبندی پر تلنگانہ میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 119 سے بڑھ کر 153 ہوجائے گی۔ گریٹر حیدرآباد میں فی الحال اسمبلی حلقوں کی تعداد 24 ہے۔ نئی حدبندی کے بعد ان کی تعداد بڑھ کر 50 ہوجانے کے امکانات ہیں۔ ان امکانات کے ساتھ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے گریٹر حیدرآباد کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کردی ہے۔ اسمبلی حلقوں کی نئی حدبندی کے بعد کانگریس کو زیادہ سے زیادہ حلقوں پر کامیاب بنانے کی منصوبہ بندی کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ موسیٰ ندی کی خوبصورتی، آوٹر رنگ روڈ تک جی ایچ ایم سی کی توسیع، سٹلائیٹ ٹاؤن شپس کی تعمیرات، میٹرو لائن کی توسیع، ٹی اسکوائر جیسے چند ترقیاتی کاموں پر چیف منسٹر ریونت ریڈی خصوصی توجہ دے رے ہیں۔ جی ایچ ایم سی اور ایچ ایم ڈی اے حدود میں مختلف اقسام کے پراجکٹس کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔ اسمبلی حلقوں کی حدبندی کے دوران ریاست کے دوسرے علاقوں میں بھی اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا مگر ایک تہائی حلقوں کی تعداد گریٹر حیدرآباد میں بڑھ رہی ہے۔ گریٹر حیدرآباد میں جو جماعت زیادہ اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل کریگی، اس کی ریاست میں حکومت قائم ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔ اسی تناظر میں ایک طرف چیف منسٹر گریٹر حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کو تیز کررہے ہیں تو دوسری طرف بی آر ایس کے زیادہ سے زیادہ ارکان اسمبلی کو کانگریس میں شامل کرکے پارٹی کو گریٹر حیدرآباد میں مستحکم کررہے ہیں۔ گریٹر حیدرآباد پر کانگریس کے اثرورسوخ کو مضبوط کرنے اقدامات کررہے ہیں۔ موسیٰ ندی پراجکٹ کی ترقی، پرانے شہر میں میٹرو لائن کی آمد، جی ایچ ایم سی کے حدود میں توسیع، آوٹر رنگ روڈ و ریجنل رنگ روڈ کے درمیان ریڈیئل سڑک کی تعمیرات، میٹرو لائن کو مختلف راستوں میں ہموار کرنا وغیرہ اس منصوبہ کا حصہ ہے۔ حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ اسٹیٹس مانیٹرنگ پروٹیکشن (چندرا) پراجکٹ کے ذریعہ بارش میں ٹریفک مسائل کو حل کرنے کی طرف انقلابی قدم ہے۔ شہر کے اطراف فارما کلسٹرس کا قیام، اسکل یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ مرکزی حکومت جاریہ سال اواخر میں اسمبلی حلقوں کی نئی حدبندی کے اقدامات کررہی ہے۔ آئندہ پارلیمنٹ اجلاس میں اس فیصلے کا اعلان بھی ممکن بھی ہے۔ مردم شماری کا عمل 2026 اگست، ستمبر تک مکمل ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ اس کے بعد اسمبلی حلقوں کی از سرنو حد بندی کا آغاز ہوگا۔2