مقررہ وقت پر وافر مقدار میں پانی کی سربراہی ، دانا کشور کا بیان
حیدرآباد ۔ 17 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : ملک کے مختلف میٹرو شہروں بالخصوص چینائی میں پائی جانے والی جیسی پانی کی شدید قلت کا مسئلہ گریٹر حیدرآباد میں درپیش نہیں ہے اور ممکنہ حد تک گریٹر حیدرآباد کے حدود میں مقررہ وقت کے مطابق پانی سربراہ کیا جارہا ہے ۔ منیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ دانا کشور نے آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ بات کہی اور آئندہ ماہ اگست کے اختتام سے قبل کالیشورم پراجکٹ کے ذریعہ پانی گریٹر حیدرآباد شہر کو پہونچنے کا انکشاف کیا اور بتایا کہ کیشوا پورم ، دیولما ناگارم ، آبی ذخائر کے تعمیری کاموں کو جلد سے جلد مکمل کرنے کے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ جب کہ فی الوقت گوداوری کے ذریعہ 172 ایم جی ڈی اور دریائے کرشنا ( یعنی ناگرجنا ساگر پراجکٹ سے ) شہر حیدرآباد کے لیے 270 ایم جی ڈی پانی سربراہ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ناگرجنا ساگر پراجکٹ کی سطح آب میں کمی ہونے کے باوجود مزید آئندہ پانچ سال تک شہر حیدرآباد میں پانی کا مسئلہ ہرگز درپیش نہیں رہے گا ۔ مسٹر دانا کشور نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد شہر میں زیر زمین آبی وسائل سطح زیادہ گہرائی تک پہونچ جانے کی وجہ سے بورویلس وغیرہ خشک ہوجانے کے باعث واٹر ٹینکرس کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ علاوہ ازیں شہر حیدرآباد میں سربراہ کیے جانے والے پانی میں 50 ایم جی ڈی پانی ضائع ہورہا ہے اور پانی کو ضائع کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی بلکہ جرمانہ بھی عائد کرنے کا سخت انتباہ دیا اور کہا کہ جملہ 56 ذخائر آب ( ریزروائیرس ) کے تعمیری کام مکمل کرلیے گئے ہیں اور ان آبی ذخائر کے ذریعہ شہر حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں میں پانی سربراہ کیا جارہا ہے ۔
منیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ مسٹر دانا کشور نے مزید بتایا کہ جملہ 154 آبی ذخائر کی تعمیر ماہ دسمبر تک مکمل کرلیے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ گیٹیڈ کمیونٹیز کو درپیش پانی کی مشکلات کو بہت جلد دور کیا جائے گا اور ’ او آر آر ‘ ( آوٹر رنگ روڈ ) کے اندر مکمل طور پر ایچ ایم ڈبلیو ، ایس ایس بی کے ذریعہ ہی پانی سربراہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی پراجکٹس کے لیے ’ ہڈکو ‘ 200 کروڑ روپئے فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ۔ کنٹونمنٹ میں پائے جانے والے پانی کے مسئلہ کی یکسوئی کردی گئی ۔ علاوہ ازیں شاہ ایجنسی کے ذریعہ ڈرینج سسٹم کو بہتر بنایا جارہا ہے ۔ 54 ایس ٹی پیز تعمیر کیے جارہے ہیں اور کوکٹ پلی تالاب کو خوبصورت سرسبز و شاداب بنایا جائے گا ۔ گریٹر حیدرآباد میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 50 انجکشن بور ویلس ڈالے جارہے ہیں ان بورویلس کے ذریعہ سڑکوں پر پانی نہ ٹہرنے کے علاوہ زیر زمین آبی وسائل میں اضافہ ہونے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں ۔۔