120 مائیکرون سے کم کے پلاسٹک کا استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں : جی ایچ ایم سی
حیدرآباد۔31جولائی (سیاست نیوز) مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے دائرہ میں پلاسٹک کے استعمال پر مکمل امتناع کی تیاریاں کی جانے لگی ہیں اور کہا جار ہاہے کہ 120 مائکرون سے کم کے پلاسٹک پر جی ایچ ایم سی حدود میں امتناع کے ذریعہ کئی مسائل کے حل کی منصوبہ بندی کی جار ہی ہے۔ استعمال کرتے ہوئے تلف کئے جانے والے پلاسٹک کے استعمال پر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں امتناع عائد کرنے کے کئی مرتبہ اقدامات کئے گئے لیکن اس کے کوئی مؤثر نتائج برآمد نہیں ہوئے اور نہ ہی اس پر عمل آوری کی جاسکی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں متعدد سرکاری احکامات کی اجرائی کے ذریعہ لاکھوں روپئے کے جرمانہ کی گنجائش فراہم کی گئی ہے اس کے باوجود اسے قابل عمل نہیں بنایا جاسکا۔ذرائع کے مطابق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کی جانب سے اس سلسلہ میں منصوبہ بندی کو قطعیت دی جاچکی ہے اور کہا جار ہاہے کہ حکومت سے منظوری حاصل کرنے کے بعد شہری حدود میں پلاسٹک کے استعمال پر امتناع پر عمل آوری کے اقدامات کا آغاز کیا جائے گا۔عہدیداروں نے بتایا کہ سابق میں جو احکامات جاری کئے گئے ہیں ان میں تکنیکی خامیوں اور ان پر عمل آوری میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے نئے احکامات کی اجرائی کے علاوہ عوام میں شعور بیداری مہم چلاتے ہوئے اس منصوبہ پر عمل آوری کی جائے گی تاکہ عوام کو بھی اس بات سے واقفیت حاصل ہوجائے کہ پلاسٹک کے استعمال سے کس طرح کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد مسٹر آروی کرنن نے اس سلسلہ میں کہا کہ اگر پلاسٹک کے استعمال پر امتناع عائد کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں کئی شہری مسائل کو حل کرنے میں سہولت ہوگی ۔ انہوں نے بتایا کہ پلاسٹک کے استعمال سے صحت کے متاثر ہونے کے علاوہ پلاسٹک کا استعمال شہر میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کرنے کا بھی سبب بن رہا ہے۔انہو ںنے بتایا کہ پلاسٹک کے استعمال کو تر ک کئے جانے کے بعد شہر میں نالوں میں پائے جانے والے کچہرے میں کمی کے علاوہ ڈرینیج کے مسائل بھی حل ہوجائیں گے کیونکہ پلاسٹک کے استعمال کے بعد اسے تلف نہ کئے جانے کے سبب یہ پلاسٹک کئی برسوں تک ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کا سبب بنتی ہے ۔ماہرین نے پلاسٹک کے استعمال میں تخفیف کے لئے نئی تحقیق کا مشاہدہ کرنے کے بعد 120 مائکرون سے کم کی پلاسٹک کے استعمال کو ممنوع قرار دینے کی سفارش کی ہے اور کہا جارہا ہے کہ نئی قانون سازی کے بعد بعض ضروری اشیاء کے علاوہ دیگر استعمال کے لئے 120 مائکرون سے کم کے پلاسٹک کے استعمال پر مکمل امتناع عائد کردیا جائے گا۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں سال 2007 سے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کے اقدامات کے سلسلہ میں احکامات کی اجرائی عمل میں لائی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود دونوں شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں بلکہ شہر کے نواحی علاقوں میں ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیوں کی تیاری کے فیکٹریز غیر قانونی طور پر چلائے جا رہے ہیں ان پر کسی بھی کی روک لگانے کے سلسلہ میں اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔3