گریٹر حیدرآباد کے حدود میں پانی کی سربراہی کے موثر انتظامات

   

عوام پریشان نہ ہوں، ذخائر آب کی صورتحال اطمینان بخش

حیدرآباد۔/24 مارچ، ( سیاست نیوز) موسم گرما کے پیش نظر حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس حکام نے پانی کی موثر سربراہی کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کردی ہے۔ میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر سی سدرشن ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد میں پانی کی سربراہی میں کوئی خلل نہیں پڑے گا اور عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذخائر آب کی صورتحال اطمینان بخش ہے لہذا بنگلور کی طرح تلنگانہ میں پانی کا کوئی بحران نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چار ماہ تک دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآبادکو سربراہی کیلئے اکم پلی، ایلم پلی، سنگور، مانجرا، عثمان ساگر اور حمایت ساگر ذخائر آب میں وافر مقدار میں پانی موجود ہے۔ حیدرآباد کے علاوہ آوٹر رنگ روڈ حدود میں پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ گذشتہ سال کے مقابلہ جاریہ سال بعض ذخائر آب کی سطح میں کمی آئی ہے۔ حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس نے پانی کی سربراہی کو چیلنج کے طور پر قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوداوری، عثمان ساگر اور حمایت ساگر سے 20 تا22 ملین گیالن پانی اضافی طور پر حاصل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی پمپنگ کے انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ ناگرجنا ساگر سے پانی کے حصول میں کوئی دشواری نہ ہو۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کے حدود میں جاریہ سال 25 ملین گیلن اضافی پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔ مشن بھگیرتا کے تحت گجویل، سدی پیٹ، آلیر اور دیگر علاقوں کو سربراہی آب کا انتظام ہے۔ عہدیداروں کے مطابق حکام نے شہر کے 20 علاقوں میں ٹینکر کے ذریعہ سربراہی کا انتظام کیا ہے۔ 14 لاکھ سے زائد صارفین کو ٹینکرس کے ذریعہ سربراہی کے انتظامات ہیں۔ مارچ کے مہینہ میں 4 ہزار ٹینکر سربراہی کی بکنگ کی گئی ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ رات کے اوقات میں بھی ٹینکرس سے پانی کی سربراہی کو یقینی بنایا جائے گا۔1