نئی دہلی: نیشنل ہیرالڈ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی سے بدھ کو مسلسل تیسرے دن پوچھ گچھ کے دوران راجستھان کے وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے کہا کہ پچھلے آٹھ سالوں کو ملکی تاریخ میں ایک سیاہ باب کے طور پر دیکھا جائے گا۔چہارشنبہ کو ایک پریس کانفرنس میں مسٹر گہلوت نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک سے خطاب کرنا چاہئے اور لوگوں سے امن، بھائی چارہ اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی اپیل کرنی چاہئے ۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ مسٹر گاندھی سے مسلسل تیسرے دن پوچھ گچھ کے بعد کانگریس قائدین نے آج سخت احتجاج کیا۔ اس کے پیش نظر بدھ کو وسطی دہلی کی کئی سڑکوں کو بھی بیریکیڈ لگا کر بند کر دیا گیا۔ اکبر روڈ پر واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پولیس کے بھاری انتظامات کیے گئے تھے اور صرف چند ایک کو ہی ہیڈکوارٹر میں داخل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے ۔مسٹر گہلوت نے کہاکہ “موجودہ حالات میں کوئی نہیں جانتا کہ ملک کس سمت جا رہا ہے ، کس طرف جائے گا، کوئی نہیں کہہ سکتا کہ آر ایس ایس-بی جے پی کا نقطہ نظر بہت خطرناک ہے ۔ انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک سے خطاب کریں، پتہ نہیں کیوں وہ تذبذب کا شکار ہیں۔