گستاخانہ بیان پر عرب ممالک میں ’’ بائیکاٹ انڈیا ‘‘ مہم

,

   

مصر، سعودی عرب، قطر، بحرین اورکویت میں ہندوستانی اشیاء استعمال نہ کرنے کی اپیل

نئی دہلی : بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کی جانب سے گستاخانہ بیان پر ہندوستان کے کئی شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ عرب ممالک میں ’’ بائیکاٹ انڈیا ‘‘ مہم چل پڑی ہے۔ خیال رہیکہ بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں اسلام اور پیغمبر اسلامؐ کے حوالے سے متنازعہ بیان دیا تھا۔ بی جے پی کی ترجمان کے گستاخانہ بیان پر ہندوستان اور بیرون ملک شدیدغم وغصے کا اظہارکیا جارہا ہے۔ ملک کے کئی شہروں میں احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کرلئے اورمتعدد افرادکوگرفتارکرلیا گیا۔کانپور میں احتجاج کی کال پر سخت سکیورٹی لگائی گئی ہے۔ اس موقع پر دوگروپوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی تھیں، پولیس نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے مسلمان مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ ادھر بریلی میں سخت احتجاج کے پیش نظرکرفیو نافذ کردیا گیا۔دوسری جانب عرب ممالک میں بھی عوام کی جانب سے سخت احتجاج کیا جارہا ہے۔ مصر، سعودی عرب، قطر، بحرین اورکویت میں بائیکاٹ انڈیا مہم چل پڑی ہے اور ہندوستان سے درآمد شدہ اشیاء استعمال نہ کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔ قطر نے دوحہ میں ہندوستانی سفیر کو طلب کرکے بی جے پی ترجمان کی جانب سے گستاخانہ بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ مفتی اعظم عمان احمد بن حمد الخلیٔلی نے ہندوستانی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہیکہ بی جے پی ترجمان کا یہ اقدام ہر مسلمان کے خلاف ہے، اس پر مشرق سے مغرب تک تمام مسلمانوں کو ایک ہونا چاہیے۔ ہندوستانی میڈیا کے مطابق بی جے پی نے شدید ردعمل کے بعد پارٹی ترجمان نوپور شرما کی بنیادی رکنیت معطل کردی ہے، اس کے علاوہ نئی دہلی میں بی جے پی کے میڈیا ہیڈ نوین جندال کو بھی گستاخانہ ٹوئٹ پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے برخواست کردیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش آتشزدگی پر حکومت ہند کا اظہار تاسف
ڈھاکہ/نئی دہلی : بنگلہ دیش میں کنٹینر گودام میں لگی آگ سے ہونے والی ہلاکتوں پر حکومت ہند نے اظہار تاسف کرتے ہوئے مہلوکین کے ارکان خاندان سے اظہار تعزیت کیا ۔ ایک سرکاری اعلامیہ کے مطابق یہ بھی کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں اکثر و بیشتر آتشزدگی کے واقعات قابل تشویش ہیں جن کی روک تھام حالانکہ حکومت کے اختیار میں نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بعض ناگزیر حالات سے موثر طور پر نمٹا جاسکتا ہے ۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش کو روہنگیاؤں کی لاکھوں کی تعداد میں موجودگی سے پہلے ہی معاشی بحران کا سامنا ہے ۔ اس پر طرہ یہ کہ حادثات بھی یکے بعد دیگرے رونما ہورہے ہیں جن میں طوفان ، کشتیوں کی غرقابی اور آتشزدگی جیسے حادثات قابل ذکر ہیں ۔