اندور۔14 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے کہاکہ پہلی مرتبہ گلابی گیند سے کھیلنا ان کے اور دیگر کھلاڑیوں کے لئے چیلنج ہوگا اور لال گیند کے بجائے ڈے۔ نائٹ شکل میں زیادہ محتاط رہنا ہوگا۔ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے تاریخ میں کبھی بھی ڈے۔ نائٹ ٹسٹ کرکٹ نہیں کھیلی ہے اور یہ پہلا موقع ہے جب بنگلہ دیش کے خلاف دو میچوں کی ٹسٹ سیریز میں گلابی گیند سے میچ کھیلا جائے گا۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش دونوں ٹیمیں کولکتہ میں دوسرے میچ کو ڈے۔نائٹ شکل میں پہلی مرتبہ کھیلیں گی۔کپتان کوہلی نے ہولکر اسٹیڈیم میں جمعرات کو شروع ہوئے پہلے ٹسٹ کے موقع پر پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ گلابی گیندسے کھیلنے کا تجربہ چاہتے تھے اور یقیناََیہ لال گیند سے کافی الگ ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں سمجھنا چاہتا ہوں کہ گلابی گیند کھیلنے میں کیسی ہے اور پچ پر یہ کیسی رہے گی۔ ہمارے لئے یہ نیا تجربہ ہے کیونکہ ہم نے پہلے کبھی گلابی گیند سے نہیں کھیلا ہے۔ کوہلی نے کہا کہ اس گیند کو سمجھنے کے بعد یہ تو واضح ہوگیا ہے کہ اس سے کھیلنے کے لئے کافی محتاط رہنا ہوگا۔ ہم نے ہمیشہ لال گیند سے ہی ٹسٹ کھیلا ہے لیکن گلابی گیند کافی الگ ہے۔ ہم اس لئے گلابی گیند سے پریکٹس کرنا چاہتے تھے اور تقریباََ تمام نے اس گیند سے اچھی کارکردگی پیش کی ہے۔ ٹوئنٹی 20سیریز کے بعد ٹیم میں واپسی کررہے کپتان نے کہا کہ ہمیں گلابی گیند سے کھیلنے پر زیادہ توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور آپ کو اپنے کھیلنے کے طریقہ پر بھی توجہ دینی ہوگی۔ آپ پہلے نیٹ پر صرف لال گیند سے کھیلتے تھے لیکن اب گلابی گیند سے کھیلیں گے تو تجربہ الگ ہوگا اور یہ تھوڑا چیلنجنگ ہے۔ ایسے میں خود کی ذہنیت کو بھی اسی حساب سے ڈھالنا ہوگا۔31سالہ کھلاڑی نے کہا کہ گلابی گیند لال گیند کے مقابلے زیادہ سوئنگ کرتی ہے اور ایڈن گارڈن کی پچ پر بولروں کو کافی مدد ملتی رہی ہے لہذا فاسٹ بولروںکو فائدہ مل سکتا ہے۔ میں نے ایک دن پہلے گلابی گیند سے پریکٹس کی تھی اور یہ کافی گھوم رہی تھی کیونکہ اس پر چکنائی زیادہ لگی ہے جس سے یہ بہت تیزی سے جارہی ہے۔ وہیں اس کی سلائی بھی کافی سخت ہے۔ کوہلی نے کہا کہ اگر ایڈن گارڈن کی پچ بولروں کے لئے مددگار رہی تو یہاں تیز فاسٹ بولروں کادبدبہ رہنے کی امید ہے۔ ہندوستان او ر بنگلہ دیش پہلی مرتبہ کرکٹ کی تاریخ میں 22 نومبر کو ایڈن گارڈن میں گلابی گیند سے مصنوعی روشنی میں کھیلنے اتریں گے۔