گلبرگہ میں خواجہ بندہ نواز کرکٹ ٹورنمنٹ، دکن سلطان نے پہلا میچ جیت لیا

   


تقسیم انعامات کے موقع پر چانسلر خواجہ بندہ نواز ؒ یونیورسٹی حضرت شاہ گیسو دراز خسرو حسینی ، پروچانسلر حضرت سید شاہ علی الحسینی اور وائس چانسلر پروفیسر علی رضا موسوی کی شرکت

گلبرگہ :26نومبر:(ِسیاست ڈسٹرکٹ نیوز)خو اجہ بندہ نواز گولڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا 25 نومبر 2022بروز جمعہ سے وینگ سارکر کرکٹ اکاڈمی پونہ اور دکن سلطان حیدرآباد کے مابین کھیلا گیا۔ حضرت ڈاکٹر خسرو حسینی کی شخصی دلچسپی کا نتیجہ ہے کہ اس ٹورنامنٹ کا2017کے بعد احیاء ہوا ہے۔پچاس اوور کے اس ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ میں جملہ 12ْٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔انڈر 16ونڈے کرکٹ ٹورنامنٹ میں پونے حیدرآباد،بنگلور ،ممبئی اور مقامی گلبرگہ کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ انڈر 16کے لزوم میں حیدرآباد کے دو کھلاڑی پورے نہیں اترے جس کی بنا پر ان کی ٹیم 9کھلاڑیوں پر ہی مشتمل رہی۔ ٹاس حیدرآباد کی ٹیم نے جیتا اور انھوںنے سب سے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔وینگ سارکر ٹیم 49.4نے اوورس میں 257رنز بنائے۔جواب میں دکن سلطان کی ٹیم نے اچھی شروعات کی دکن سلطان حیدرآباد نے کھیل کے تمام شعبوں پر اپنی سلطانی کا مظاہرہ کیا اورانھوں نے کھیل کے ہر شعبے میں اپنا دبدبہ برقرار رکھا۔صدر نشین خواجہ بندہ نوا ز ہائوز آف اسپورٹس، حضرت ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی ،چانسلر خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی، حضرت سید محمد علی الحسینی پرو چانسلر خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی اور نائب صدر نشین خواجہ بندہ نواز ہائوز آف اسپورٹس ،پروفیسر علی رضا موسوی وائس چانسلر خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی تقسیم انعامات کے موقع پر شرکت کی ۔منویتھ کو حضرت کے دست مبارک سے 2ہزار روپے مین آف دی میچ انعام دیا۔اس کے علاوہ انگریزی نیوز لیٹر میں پوچھے گئے سوالات کے صحیح جوا ب دینے والے پال سام سن کو انعام ملا ،وائس چانسلر پروفیسر علی رضا موسوی نے انعام پانے والے کا نام اعلان کیا۔اس موقع پر پروفیسر موسوی نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا ٹورنمنٹ ہے ۔میں نے یہ میدان اور اس کا معیار دیکھ کر حیران ہوا ہوں اور اس ٹورنمنٹ میں نوجوانوں کو بے شمار مواقع مل رہے ہیں جسے دیکھ کر مجھے خوشی ہورہی ہے۔حضرت قبلہ نے اس موقع پر کہاکہ یہ چوتھا خواجہ بندہ نواز گولڈ کپ منعقد کر رہے ہیں او رہم نے اس میدان میں بے شمار تبدیلیاں کی ہیں اور اس میں چار نئی پچس ہم نے شامل کر لی ہیں ۔انہوں نے آج کے میچ کے فاتح ٹیم کو مبارک باد دی ہے اور ہارنے والی ٹیم کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اگلا میچ ضرور جیتیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نوجوان ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے متعلق یہ نیک خواہش ظاہر کی کہ وہ ہوسکتا ہے کہ ایک دن ملک کیلئے کھیلیں گے ۔کرکٹ شرفا کا کھیل ہے اور اس کھیل کی تمام تر خوبیوں اور اس کے معیار کو برقرار رکھیں اور اس کھیل کو اس کے معیار کے مطابق کھیلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس ٹورنمنٹ کو ہر چار برس کے بعد منعقد کیا کرتے ہیں۔حضرت سید محمد علی الحسینی نے حضرت قبلہ اور پروفیسر موسوی کو گلدستہ پیش کرتے ہوئے ان کا خیر مقدم کیا۔