گلبرگہ میں سالانہ دوکابینی اجلاس منعقد کئے جائیں

   

حیدرآباد ۔ کرناٹک ڈیولپمنٹ بورڈ کا تحفظ کیا جائے، جناپراسنگھرش سمیتی کے اجلاس سے دانشوروں کا خطاب

گلبرگہ۔ 23 مئی(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) موجودحکومتِ کرناٹکا ملک کے پس ماندہ ترین علاقہ کلیان کرناٹک کے ہرضلع سے ایک اور علاقائی مرکز گلبرگہ سے دو کے منجملہ کم از کم آٹھ وزراء کا اعلان فرمائے اس بات کا پر زور مطالبہ کلیان کرناٹک جنا پرا سنگھرش سمیتی کے بانی صدر لکشمن دستی نے آج پتریکا بھون گلبرگہ میںمنعقدہ ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ بانی نائب صدر ڈاکٹر ماجد داغی، سیکریٹری منیش جاجو و دیگر عہدیداران اسلم چونگے، لنگراج، سراگاپور اور شیو لنگپا بھنڈکا بھی موجود تھے۔ دستی نے علاقائی عدم توازن کو دور کرنے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کلیان کرناٹک ڈیولپمنٹ بورڈ ایک خودمختار ترقیاتی کونسل ہے۔ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ماہر پروجیکٹ افسران کے تعاون سے ایک دس سالہ منصوبہ بند ایکشن پلان تیار کرے اور اس کو عملی جامہ پہنانے کے لئے موثر اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ کلیان کرناٹک خطہ کی ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ڈاکٹر نن جواڈپا رپورٹ کے معیارات کی بنیاد پر ایک گرام پنچایت کو انڈیکس بنا کر کلیان کرناٹک کی ترقیاتی کاموں کی رپورٹ تیار کرتے ہوئے علاقائی عدم توازن کو دور کرنے کی کامیاب کوشش کی جائے۔ انہوں نے گزشتہ حکومت کا حوالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئینی ترمیم کے آرٹیکل 371 (جے) کے موثر نفاذ کیلئے ایک علیحدہ وزارت قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو وفا نہ ہوا۔ انہوں نے اس علاقہ میں بے روزگاری کو دور کرنے کیلئے ضروری اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل. 371 (جے) کے تحت ہزاروں خالی جائدادوں کو پُر کرنے اور ملازمت میںترقی کے مسائل کی یکسوئی بھی کی جانی چاہیے۔ علاوہ ازیں گلبرگہ یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں، اسکولوں اور کالجوں، امداد یافتہ تعلیمی اداروں میں خالی جائیداوں کو بھی جلد از جلد پر کیا جائے تاکہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنایا جاسکے۔ انہوں نے حکومت کے ایک غلط فیصلہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت میں بورڈ کے قواعد میں ترمیم کرکے اراکین اسمبلی کو بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ دئے جانے کا فیصلہ لیا گیا تھا جو اس علاقہ کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث ہوسکتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ کسی سینئر وزیر کو اس کا چیئرمین بنایا جائے تاکہ موثر ترقیاتی کاموں کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حیدر آباد کرناٹک علاقائی ترقیاتی بورڈ (کے کے آر ڈی بی ) کو منظور کردہ فنڈس کے مقررہ وقت میں استعمال کو یقینی بنانا بھی ہم پر واجب ہے۔ ورنہ فنڈس ہمارے لئے ہرگز کارآمد ثابت نہیں ہونگے۔ اس سلسلہ میں سخت کارروائی کی جائے اور فنڈز کے شفاف طریقہ سے استعمال کو بھی یقینی بنایا جائے۔یہ سارے کام جنگی خطوط پر کئے جانی چاہئیں۔لکشمن دستی نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ دفعہ 371 (جے) میں ترمیم کے تحت تقررات اور ترقیوں کو بھی درج فہرست ذاتوں اور قبائل ماڈل کے معیار کے مطابق نافذ کیا جانا چاہئیے تاکہ قانون کے مطابق اس علاقہ کے بیروزگار افراد اور ترقیوں کے مستحق افراد کے ساتھ موثر انداز میں انصاف رسانی ممکن ہوسکے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ کلیان کرناٹک کے ریزرویشن کوٹہ کے تحت اور آئین کی دفعہ 371 (جے) میں ترمیم کے تحت ریاستی سطح کے میرٹ کوٹہ میں مقرر پرائمری ٹیچروں کے 4194 عہدوں کی تقرری کو چیلنج دینے والی ہائی کورٹ میں دائر عرضی کے سلسلے میں حکومت کو نئے ایڈوکیٹ جنرل کے ذریعہ تقررات کو مؤثر طریقے سے متعارف کروا کر ہمارے امیدواروں کے ساتھ فوری انصاف کو یقینی بنانا بھی آج کی اہم اور عین ضرورت ہے۔صدر سمیتی لکشمن دستی، نائب صدر ڈاکٹر ماجد داغی، سیکریٹری منیش جاجو و دیگر عہدیداران اسلم چونگے، لنگراج سراگاپور اور شیو لنگپا بھنڈک نے سدرامیا کابینہ کا دلی خیر مقدم کرتے ہوئے مبارکباد کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔