بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے کہ تقسیم اور محاذ آرائی کے خطرے کے مقابل گلوبل تعاون اور کثیر الفریقیت کو فروغ دیا جائے۔چین وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق وانگ نے امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں ‘مشرق۔مغرب مرکز’ نامی تھنک ٹینک کے آن لائن فورم “گلوبل ٹاون ہال 2023” سے خطاب کیا ہے۔خطاب میں وانگ نے کہا ہے کہ “دنیا صدی میں ایک دفعہ وقوع پانے والی تیز رفتار تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ اس وقت جہاں باہمی اتحاد و تعاون کے مواقع موجود ہیں وہاں تقسیم اور محاذ آرائیوں کا خطرہ بھی موجود ہے۔ ہم پوری دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ اس نازک دور میں حقیقی معنوں میں کثیر الفریقیت سے وابستہ رہ کر باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے اور عالمی نظام میں بہتری لائی جائے”۔وانگ نے کہا ہے کہ ایشیاء کی ترقی اور احیاء کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔ ہر ملک کو کھْلی علاقائی گروہ بندی کا موقف اپنانا چاہیے۔انہوں کے کہا ہے کہ علاقائی ممالک ایک ایسے نقطہ نظر کی ضرورت محسوس کر رہے ہیں جو مشترکہ اور جامع تعاون کا اور پائیدار سلامتی کا ضامن ہو۔ جنوبی بحیرہ چین میں امن کی بیخ کنی کے لئے بعض خارجہ طاقتوں کی کوششیں ناکام رہیں گی”۔واضح رہے کہ جنوبی بحیرہ چین ، دوسری جنگ عظیم میں آزاد ہونے والے، ساحلی ہمسایہ ممالک کے درمیان وجہ تنازع بنا ہوا ہے۔چین ، 1947 میں شائع کردہ نقشے کے ساتھ، جنوبی بحیرہ چین کے 80 فیصد پر اپنے حق کا دعویدار ہے۔ اس کے علاوہ فلپائن، ویتنام، برونائی اور ملائیشیا جیسے ساحلی ممالک بھی علاقے پر اپنے حق کے دعوے دار ہیں۔چین کی طرف سے متنازع جزائر میں فوجی اڈوںکی تعمیر کی اور سول بحری جہازوں کی طویل عرصے تک علاقے میں رکھنے کی علاقائی ممالک کے ساتھ ساتھ امریکہ بھی مخالفت کر رہا ہے۔