گلوبل وارمنگ کو 1.5سنٹی گریڈ تک محدود رکھنے کا عزم

,

   

عالمی ماحولیاتی تبدیلی سمٹ کا تحفظات کے درمیان نئے معاہدہ کے ساتھ اختتام

گلاسگو : عالمی ماحولیاتی کانفرنس، کوپ 26 میں معاہدہ طے پا گیا ہے اور مندوبین نے گلوبل وارمنگ کو 1.5سنٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔کوپ 26 معاہدے میں 200 ممالک نے حصہ لیا، کوئلے کا استعمال ختم یا مرحلہ وار کم کرنے کے الفاظ پر جاری تنازعہ بالآخر حل ہو گیا اور چین اور ہندوستان کے اعتراض پر کوئلے کے استعمال پر سخت زبان بدل دی گئی۔امریکی مندوب جان کیری نے کہا کہ 20 برس میں چین کو کوئلے کا استعمال مرحلہ وار ختم کرنا ہو گا جبکہ چینی مندوب نے کہا کہ ڈیل تو ہو گئی مگر ترقی پزیر ممالک کی آواز زیادہ سنی نہیں گئی۔معاہدے کااعلان کرتے ہوئے کانفرنس کے سربراہ الوک شرما آبدیدہ ہو گئے اور شرکاء سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ کانفرنس کا اختتام اس انداز میں ہو۔اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں ہونے والے کوپ 26 کے سربراہی اجلاس میں خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے کیلئے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔’گلاسگو کلائمٹ پیکٹ‘ آب و ہوا پر ہونے والا ایسا پہلا معاہدہ ہے جس میں واضح طور پر کوئلے کے استعمال کو کم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جو گرین ہاؤس گیسوں کیلئے بدترین فوسل ایندھن ہے۔یہ معاہدہ کاربن اخراج میں فوری طور پر مزید کٹوتیوں پر بھی زور دیتا ہے اور ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی اثرات سے ہم آہنگ ہونے میں مدد کیلئے مزید مالی امداد کا وعدہ کرتا ہے لیکن یہ وعدے درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سنٹی گریڈ تک محدود کرنے کیلئے کافی نہیں۔پہلے مذاکراتی مسودوں میں شامل کوئلہ کو مرحلہ وار ختم کرنے کے عزم کو ڈرامائی طور پر اس وقت نقصان پہنچا جب ہندوستان نے اس کی مخالفت کی۔ ہندوستان کے وزیرماحولیات بھوپیندر یادو نے پوچھا کہ ترقی پذیر ممالک کوئلے اور فوسل ایندھن کی سبسیڈی کو مرحلہ وار ختم کرنے کا وعدہ کیسے کر سکتے ہیں جبکہ انھیں ’اپنے ترقیاتی ایجنڈوں اور غربت کے خاتمے سے نمٹنا ابھی باقی ہے۔‘بالآخر بہت سے ممالک کی جانب سے مایوسی کے اظہار کے درمیان تمام ممالک نے کوئلے کے استعمال کو ’فیز آؤٹ‘ یعنی مرحلہ وار طور پر ختم کرنے کی بجائے ’فیز ڈاون‘ یعنی مرحلہ وار طور پر کم کرنے پر اتفاق کیا۔
کوپ 26 کے صدر آلوک شرما نے کہا کہ جس طرح واقعات رونما ہوئے اس پر انھیں ’بہت زیادہ افسوس‘ ہے۔انھوں نے آنسوؤں کو ضبط کرتے ہوئے مندوبین کو بتایا کہ مجموعی طور پر معاہدے کی حفاظت کرنا بہت ضروری تھا۔برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ انھیں امید ہیکہ دنیا جب گلاسگو میں ہونے والے کوپ 26 معاہدے پر نظر ڈالے گی تو اسے ’موسمیاتی تبدیلی کے خاتمے کے آغاز کے طور پر‘ اور ’اس مقصد کے حصول کے لیے انتھک محنت جاری رکھنے‘ کے وعدے کے طور پر دیکھے گی۔