گنٹور میں تلگودیشم اور بی جے پی کے کارکنوں میں تصادم

   

حیدرآباد 5 جنوری ( یو این آئی) آندھراپردیش کے ضلع گنٹور میں تلگودیشم اور بی جے پی کے کارکنوں کے درمیان تصادم کا واقعہ پیش آیا۔گزشتہ روز زعفرانی جماعت کے کارکنوں نے وزیراعلی و تلگودیشم کے قومی سربراہ این چندرابابونائیڈو کی گاڑیوں کے قافلہ کو روکنے کی کوشش کی تھی اور احتجاج کیا تھا جس پر برہم حکمران جماعت کے کارکنوں نے بی جے پی کے ریاستی صدر کنالکشمی نارائنا کی قیامگاہ کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔اس موقع پر صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب بی جے پی کے لیڈران اور کارکنوں نے ان کو روکنے کی کوشش کی اور دونوں جماعتوں کے کارکن ایک دوسرے سے الجھ پڑے۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس نے مداخلت کی ۔بی جے پی کے کارکنوں نے سڑک پر بیٹھ کر دھرنا دیا اور حکمران جماعت کے کارکنوں پر برہمی کااظہار کیا۔اسی دوران بی جے پی کے ریاستی صدر کنالکشمی نارائنانے ان کے مکان کے باہر تلگودیشم پارٹی کے کارکنوں کے دھرنے کی مذمت کی۔انہوں نے الزام لگایا کہ ان کو ہلاک کرنے کے مقصد سے ہی تلگودیشم کے کارکن پہنچے تھے ۔گنٹور میں پیش آئے اس واقعہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر نارائنا نے کہا کہ ریاست میں لا اینڈآرڈر کی صورتحال پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔انہوں نے الزا م لگایا کہ گزشتہ روز کاکناڈا میں میمورنڈم حوالے کرنے کے لئے جانے والے بی جے پی کے لیڈران کی چندرابابونائیڈو نے بے عزتی کی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی جہاں بھی جارہے ہیں، بی جے پی کے کارکنوں کو حراست میں لیا جارہا ہے ۔ریاست میں انارکی کی صورتحال پائی جاتی ہے ۔اس مسئلہ پر مرکزی وزیرداخلہ اور گورنر سے شکایت کی جائے گی۔