گنٹور کا جناح ٹاور بی جے پی کو کھٹک رہا ہے

   

حیدرآباد ۔ 31 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : گنٹور کا جناح ٹاور بی جے پی کے لیے کھٹک رہا ہے ۔ نام کو تبدیل نہ کرنے کی صورت میں بابری مسجد کی طرح جناح ٹاور کو منہدم کردینے کی دھمکی دے رہی ہے ۔ جناح ٹاور کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں : 1942 میں تیوپلی منڈل کے کمودی پوڈی میں فسادات ہوئے اس کو تحریک آزادی کا حصہ بنانے کے تنازعہ پر 14 مسلمانوں کو مقامی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی ۔ اس وقت گنٹور کی نمائندگی کرنے والے رکن اسمبلی لعل جان باشاہ نے ممبئی کورٹ میں بحیثیت وکیل خدمات انجام دینے والے مسلم لیگ کے قائد محمد علی جناح سے ملاقات کرتے ہوئے 14 مسلمانوں کے کیس کو رجوع کیا جس پر محمد علی جناح نے کیس لڑتے ہوئے پھانسی کی سزا منسوخ کروائی ۔ جس کی یاد میں 1942 میں اس وقت کے مجاہد آزادی محمد علی جناح کے نام پر جناح ٹاور تعمیر کیا گیا اور اس کے افتتاح کے لیے انہیں مدعو کیا گیا تاہم وہ نہیں آئے ۔ تاہم انہوں نے اپنے حامی لیاقت علی خاں کو روانہ کیا جنہوں نے 1945 میں جناح ٹاور کا افتتاح کیا تب سے اس کی دیکھ بھال و نگرانی گنٹور میونسپل کارپوریشن کررہی ہے ۔۔ ن