گنگولی نے ہندوستانی کرکٹ کو فکسنگ بحران سے نکالا تھا

   

نئی دہلی ۔ ہندوستانی سابقکپتان اور بی سی سی آئی کے موجودہ صدر سورو گنگولی ، جنھیں ‘دادا’ کے نام سے جانا جاتا ہے ، آج 48 سال کے ہوگئے ۔گنگولی نے ہندوستانی کرکٹ کو فکسنگ کے بھنور سے نکالا تھا ، نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ٹیم انڈیا تشکیل دی تھی ، ٹیم میں آخری لمحہ تک لڑنے کا جذبہ پیدا کیا تھا اور غیر ملکی میدانوں میں جیت کے لئے ٹیم میں اعتماد بحال کیا تھا۔ آج وہ ہندوستان میں بورڈ آف کنٹرول برائے کرکٹ (بی سی سی آئی )کے چیئرمین ہیں اور انہیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے صدر کے عہدے کا دعویدار سمجھا جارہا ہے ۔8 جولائی1972 کو کولکتہ میں پیدا ہوئے گنگولی کو2000 کی دہائی کے اوائل میں کرکٹ ٹیم کا کپتان بنایا گیا تھا۔ اس وقت ہندوستانی کرکٹ بحرانوں میں گھری ہوئی تھی۔ ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں پر میچ فکسنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ کھلاڑیوں اور ٹیم کے باہمی اتحاد کے خراب ہونے کی بات منظر عام پر آرہی تھی۔گنگولی نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو یہاں سے دکھانا شروع کیا۔ وہ پہلے کپتان تھے جنہوں نے نئے کھلاڑیوں کو متحد کیا ۔ وریندر سہواگ کو اوپننگ کرنے یا نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا۔ گنگولی نے یوراج سنگھ ، عرفان پٹھان ، مہندر سنگھ دھونی ، وریندر سہواگ ، ظہیر خان اور ہربھجن سنگھ جیسے نوجوانوں کو کافی مواقع فراہم کیے ۔گنگولی کے کپتان کی ذمہ داری سنبھالنے کے دو سال کے اندر ہی ٹیم آئی سی سی چمپئنز ٹرافی میں مشترکہ فاتح بن کر ابھری اور دو دہائیوں بعد2003 کے ورلڈ کپ میں فائنل تک پہنچی۔ اس سے قبل دادا کی قیادت میں ٹیم نے2001 میں تاریخی ایڈن گارڈن گراؤنڈ میں فالو آن کھیل کے باوجود آسٹریلیا کے خلاف اسے شکست دی تھی۔ اس فتح کے ساتھ ہی ہندوستان نے آسٹریلیا کے مسلسل10 ٹسٹ سیریز جیتنے کے خواب کو چکنا چورکر دیا تھا ۔گنگولی کو ہندوستان کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے ۔ انہوں نے ہندوستان کے لئے 49 ٹسٹ میں کپتانی کی ان میں سے21 میں کامیابی حاصل کی۔ گنگولی نے146 ونڈے میچوں میں کپتانی کی اور76 میچ جیتے ۔گنگولی ، جنھیں پرنس آف کلکتہ کہا جاتا ہے ، نے1992 میں بین الاقوامی سطح پر قدم رکھا لیکن وہ کچھ خاص نہ کر سکے اور وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے میچ میں تین رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔ اس کے بعد انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کے لئے چار سال انتظار کرنا پڑالیکن اس بار انہوں نے اپنے نام کے مطابق واپسی کی۔ گنگولی نے انگلینڈ کی بلند باؤنسی پچ پر اپنے پہلے ٹسٹ میں سنچری بنائی تھی۔ انہوں نے یہ اننگز لارڈز کے تاریخی گراؤنڈ پر کھیلی اور131 رنز بنائے ۔گنگولی نے 113 ٹسٹ میچوں میں 42.18 کی اوسط سے 7212 رنز بنائے ہیں جس میں16 سنچریاں اور35 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے ٹسٹ میچ میں32 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ ونڈے کرکٹ میں سورو نے311 میچوں میں40.73 کی اوسط سے11363 رنز بنائے ہیں جس میں 22 سنچریاں اور72 نصف سنچری شامل ہیں۔ وہ ونڈے میں100 وکٹیں بھی لے چکے ہیں۔ دادا دنیا کے واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے ونڈے کرکٹ میں لگاتار چار مین آف دی میچ جیتے ہیں۔2008 میں بین الاقوامی کرکٹ سے سبکدوشی کے بعد گنگولی کرکٹ انتظامیہ میں شامل ہوگئے ۔ انہوں نے پہلے بنگال کرکٹ اسوسی ایشن (سی اے بی) میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے 2015 میں ریاستی اسو سی ایشن کے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ 2019 میں انہوں نے بی سی سی آئی کے صدر کا عہدہ سنبھالا۔