گنیش تہوار کیلئے تلنگانہ ہائیکورٹ کے گائیڈ لائنس جاری

   

پنڈال سے عوام کوکوئی دشواری نہ ہو، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر کنٹرول کرنے پولیس کو ہدایت

حیدرآباد ۔ 27 ۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے گنیش تہوار کے پرامن اور خوشگوار انعقاد کے لئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں۔ ہائی کورٹ نے گنیش پنڈالوں کی تنصیب اور احتیاطی تدابیر کے سلسلہ میں ہدایات جاری کیں۔ جسٹس این وی شراون کمار نے گنیش پنڈالوں کی تنصیب کے مسئلہ پر دائر کی گئی مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران کہا کہ فیسٹیول کا انعقاد عوام کو کسی بھی تکلیف کے بغیر عمل میں آئے۔ سکندرآباد کی ایم ای ایس کالونی سے تعلق رکھنے والی ایک 80 سالہ خاتون نے اس کی قیامگاہ کے قریب گنیش پنڈال لگائے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی ۔ درخواست گزار نے کہا کہ منتظمین نے ان سے کوئی اجازت حاصل نہیں کی۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ گنیش پنڈال کے قیام کے نتیجہ میں قیامگاہ کی گیٹ بند ہوچکی ہے جس کے نتیجہ میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ اس طرح کی شکایتوں کا جائزہ لیتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ نے بلدی حکام ، پولیس اور منتظمین کو ہدایت دی کہ وہ گائیڈ لائنس پر سختی سے عمل کریں۔ عدالت نے واضح کیا کہ گنیش پنڈال کے قیام کیلئے مقامی پولیس اور بلدی حکام سے پیشگی اجازت کا حصول لازمی ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ گنیش پنڈال کے نتیجہ میں سڑکوں پر کوئی رکاوٹ نہ رہے اور ہاسپٹلس جانے والوں کو دشواری نہ ہو۔ مکانات کے انٹرنس میں پنڈال کے سبب کوئی رکاوٹ نہ ہونے پائے اور ایمرجنسی گاڑیاں جیسے ایمبولنس اور فائر انجن گزرنے کیلئے موثر راستہ رہے۔ عدالت نے کھلے مقامات یا پھر کمیونٹی گراؤنڈس پر مورتیاں نصب کرنے کا مشورہ دیا ۔ ساؤنڈ سسٹم پر عدالت نے اپنی گائیڈ لائنس میں کہا کہ شام 6 تا رات 10 بجے ساؤنڈ سسٹم کے استعمال کی اجازت رہے گی ۔ منتظمین کو صوتی آلودگی سے متعلق قانون 2000 پر عمل کرنا ہوگا جس کے تحت لاؤڈ اسپیکر کی آواز حد سے زیادہ نہیں رکھی جاسکتی۔ رہائشی علاقوں ، اسکولس ، ہاسپٹلس اولڈ ایج ہوم کے اطراف لاوڈ اسپیکر کی آواز پر نگرانی کے لئے پولیس کو ہدایت دی گئی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ خلاف ورزی کی صورت میں فوری کارروائی کی جائے۔ عدالت نے برقی شاک کے حادثات کو روکنے کیلئے منتظمین کو تمام ضروری قدم اٹھانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے جلوسوں اور تہواروں کے موقع پر جو گائیڈ لائنس جاری کئے ، ان پر سختی سے عمل کیا جائے ۔ جسٹس شراون کمار نے کہا کہ فیسٹیول کے دوران برقی شاک لگنے کا دوبارہ کوئی واقعہ نہیں ہونا چاہئے ۔ عدالت نے وسرجن کے سلسلہ میں سرکاری محکمہ جات کو گائیڈ لائنس کی پابندی کرنے کی ہدایت دی۔1