واشنگٹن : امریکہ کی سپریم کورٹ میں چہارشنبہ کے روز اس بارے میں دلائل دیے گئے کہ القاعدہ کا سابق رکن اور امریکی بحری اڈے پر قائم گونتانامو حراستی مرکز میں قید ابو زبیدہ اپنے ساتھ ہونے والے مبینہ تشدد کے واقعات سے متعلق گواہی دے سکتا ہے یا نہیںیہ سوال زبانی دلائل کے اختتام پر سامنے آیا کہ حکومت نے سی آئی اے کے دو سابق کنٹریکٹرز کو پولینڈ میں ایک مبینہ ‘بلیک سائٹ’ پر زیر حراست ابو زبیدہ کے ساتھ ہونے والے سلوک کے بارے میں، الزام کے مطابق، گواہی دینے سے روکنے کی کوشش کی تھی۔ججوں نے چہارشنبہ کے روز یہ سوال اٹھایا کہ امریکی حکومت کی جانب سے القاعدہ کے ایک ہائی رینکنگ فرد کو سی آئی اے کے ہاتھوں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے کے بارے میں گواہی کی اجازت کیوں نہیں دی گئی۔ابو زبیدہ ایک فلسطینی ہیں جنہیں2002 میں پاکستان سے حراست میں لیا گیا تھا اور اس کے بعد سے اب تک بغیر الزامات کے گوانتانامو کیقید خانے میں بند ہیں۔رپورٹس کے مطابق، دوران قید انہیں مبینہ طور پر کئی بار واٹر بورڈنگ جیسے تفتیش کے طریقہ کار سے گزرنا پڑا جس دوران زیرحراست شخص خود کو ڈوبتا ہوا محسوس کرتا ہے۔ کچھ نے ابو زبیدہ کو بطور متبادل گواہ پیش کرنے کے بارے میں بات کی۔