پنجی: گوشت کے تاجر گوا میں گائے کے چوکس گروہوں کی طرف سے ‘میں بڑھتی ہوئی ہراساں کرنے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ہڑتال پر ہیں اور اس کی وجہ سے کرسمس اور نئے سال سے پہلے وہاں بیف کی کمی ہو سکتی ہے۔ ہڑتال پیر کو قریشی میٹ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے بینر تلے شروع ہوئی۔ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کو لکھے گئے خط میں یونین نے دعویٰ کیا کہ دائیں بازو کی ہندو تنظیموں کی جانب سے قانونی طور پر بیف فروخت کرنے والی دکانوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ کیو ایم ٹی اے کے رکن عبدالبیپری نے کہاکہ حملہ مارگاؤ میں ہوا۔ ہم ان گروہوں کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں اور ہمیں حکومت سے تحفظ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکایات موصول ہونے کے باوجود پولیس کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گوشت کے تاجر اس وقت تک اپنی ہڑتال جاری رکھیں گے جب تک انہیں حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کی یقین دہانی نہیں مل جاتی۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، ساحلی ریاست میں روزانہ 20 سے 25 ٹن بیف فروخت ہوتے ہیں اور سیاحت اور تہوار کے موسم میں فروخت میں اضافہ ہوتا ہے۔ کانگریس کے ایم ایل اے کارلوس الواریس فریرا نے پیر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ریاست بھر میں گائے کے محافظوں کے تشدد کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔