گوا میں کانگریس ارکان اسمبلی کا انحراف، سیاسی قحبہ گری

   

اس مرتبہ جو کچھ بھی ہوا ہے وہ اچھا نہیں ہے، کانگریس کے سینئر رکن اسمبلی کا ردعمل
پناجی۔12 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) گوا میں کانگریس کے ایک سینئر رکن اسمبلی الیکزیو رگینالڈو لارینکو نے جمعہ کو کہا کہ ان کی پارٹی کے ارکان اسمبلی کی جانب انحراف اور اپنی سیاسی وفاداریوں کو حکمراں بی جے پی سے وابستہ کرنا ’سیاسی جسم فروشی‘ کے مترادف ہے۔ اپوزیشن لیڈر چندر کانت کائولیکر کی قیادت میں گووا کے 15 کے منجملہ 10 کانگریس ارکان اسمبلی چہارشنبہ کو بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔ لارینکو ان پانچ ارکان اسمبلی میں ہیں جو ہنوز کانگریس میں موجود ہیں۔ کانگریس جو 2017ء کے اسمبلی انتخابات کے بعد سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے ابھری تھی اب محض پانچ ارکان تک گھٹ گئی ہے۔ لارینکو نے مارگائو میں گووا فارورڈ پارٹی کے صدر اور ڈپٹی چیف منسٹر وجئے ساردیسائی سے بات چیت کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’’اس مرتبہ جو کچھ بھی ہوا ہے وہ سیاسی جسم فروشی ہے، ہم اس کے بارے میں کچھ بات کرنا نہیں چاہتے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وجئے ساردیسائی سے ان کی ملاقات عام نوعیت کی تھی۔ ساردیسائی اور ان کی پارٹی کے دیگر دو ارکان کو کابینہ سے نکالا جاسکتا ہے تاکہ کانگریس کے باغی ارکان کو جگہ دی جاسکے جو حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ انہو ںنے مزید کہا کہ ’’جب کوئی اقتدار میں رہتا ہے تو اس ہر شخص اس سے ملاقات کرنا چاہتا ہے۔ لیکن میں ان سے ایک ایسے وقت ملاقات کررہا ہوں جب وہ عہدے پر نہیں ہیں۔‘‘ وہ دراصل ساردیسائی کے بارے میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کا حوالہ دے رہے تھے جو فی الحال کابینہ میں شامل ضرور ہیں لیکن مزید رہنے کا امکان نہیں ہے۔