یادداشت مفاہمت پر نظرثانی کیلئے قائدین کا مشورہ، راہول گاندھی کے مخالف اڈانی موقف سے حکومت کو الجھن
حیدرآباد ۔22۔نومبر (سیاست نیوز) گوتم اڈانی کے بارے میں امریکی اداروں کی سنسنی خیز رپورٹ کے بعد تلنگانہ کی کانگریس حکومت بھی اڈانی گروپ سے کئے گئے معاہدوں کا از سر نو جائزہ لینے پر غور کر رہی ہے۔ ہندوستان میں سولار پاور پراجکٹس اور دیگر صنعتوں کے قیام کے سلسلہ میں گوتم اڈانی نے ہندوستانی سیاستدانوں اور عہدیداروں کو 2100 کروڑ کی رشوت دی ہے ۔ رپورٹ کے انکشاف کے بعد کانگریس قائد راہول گاندھی نے اڈانی کی گرفتاری اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔ راہول گاندھی کے سخت گیر موقف اور رشوت ستانی کے معاملات منظر عام پر آنے کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی کو قریبی ساتھیوں کی جانب سے مشورہ دیا گیا کہ وہ اڈانی گروپ سے کئے گئے معاہدات پر نظر ثانی کریں تاکہ کانگریس ہائی کمان کے موقف سے مطابقت اختیار کی جاسکے۔ اڈانی نے اسکل یونیورسٹی کے قیام کیلئے 100 کروڑ کا عطیہ دیا ہے اور تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے لئے یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے ہیں۔ راہول گاندھی اور ہائی کمان کے سخت موقف کے بعد ریونت ریڈی پر دباؤ بڑھ چکا ہے کہ وہ اڈانی کی پشت پناہی کے بجائے معاہدوں پر نظر ثانی کریں ۔ تلنگانہ میں اڈانی کے مسئلہ پر بی آر ایس نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور معاہدات کی منسوخی کی مانگ کی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اگر مرکزی اداروں کی جانب سے اڈانی اور ان کے اداروں کے خلاف کوئی کارروائی کی جاتی ہے تو تلنگانہ حکومت کو بھی تحقیقات کے دائرہ میں شامل کیا جاسکتا ہے، لہذا قانونی کشاکش سے بچنے کیلئے چیف منسٹر کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اڈانی سے حکومت کے معاہدات کا از سر نو جائزہ لیں۔ حکومت کے ایک سال کی تکمیل کے موقع پر اپوزیشن کی تنقیدوں سے بچنے کیلئے ریونت ریڈی کو حکمت عملی تیار کرنی ہے۔ اسمبلی کے مجوزہ سرمائی اجلاس میں اڈانی کے مسئلہ پر اپوزیشن حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرے گا ۔ ان حالات میں چیف منسٹر نے قانونی ماہرین اور صنعتی شعبہ کی اہم شخصیتوں سے مشاورت کرتے ہوئے ان کی رائے حاصل کی ہے ۔ واضح رہے کہ اڈانی گروپ نے جاریہ سال جنوری میں ورلڈ اکنامک فورم کے ڈاؤس میں منعقدہ اجلاس میں تلنگانہ میں مختلف شعبہ جات میں 12400 کروڑ کی سرمایہ کاری کیلئے یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے تھے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور گوتم اڈانی کی ملاقات کی تصاویر کو وائرل کرتے ہوئے بی آر ایس معاہدات سے دستبرداری کی مانگ کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے اڈانی سے یادداشت مفاہمت کے مسئلہ پر ہائی کمان سے مشاورت کے بعد بھی قطعی فیصلہ کرنے کا من بنایا ہے۔ 1