گوتم اڈانی کو کیا مودی بچالیں گے ؟

   

روش کمار
امریکہ میں اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی کے خلاف فرد جرم عائد کرکے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے ساتھ ہی سارے ملک کے سیاسی اور تجارتی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے ۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے فوری پریس کانفرنس کرکے گوتم اڈانی کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا ہے ۔ انھوں نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ SEBI کی سربراہ مادھبی پوری بچ کو بھی اُن کے عہدہ سے برطرف کرنے کی مانگ کی ۔ راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ گوتم اڈانی کی سرپرستی کررہے ہیں اور اُنھیں تحفظ فراہم کررہے ہیں۔ راہول گاندھی کے مطابق اڈانی نے بڑے بڑے گھوٹالے کئے ہیں۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کانگریس 2023 ء سے مسلسل اِس بات کامطالبہ کررہی ہے کہ اڈانی کی بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنے اس کی تحقیقات کرنے کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ قائد اپوزیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ گوتم اڈانی آزاد گھوم پھر رہے ہیں جبکہ مودی حکومت نے کئی وزرائے اعلیٰ کو معمولی معاملات میں گرفتار کیا جبکہ اڈانی نے 2000 کروڑ روپئے کا ایک گھوٹالہ اور کئی اسکامس کئے ۔ آج مودی ایک ہیں تو SAFE ہیں کا جو نعرہ لگارہے ہیں اُس کا مطلب نریندر مودی اور اڈانی ایک ہیں تو محفوظ ہیں ۔ … واضح رہے کہ امریکی پراسکیوٹر نے گوتم اڈانی پر 250 ملین ڈالرس کی رشوت سولار پاور کنٹراکٹس کے ضمن میں ہندوستانی عہدیداروں کو دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ انھوں نے یہ رشوت دو ارب امریکی ڈالرس کے منافع کے لالچ میں دی ۔ بہرحال امریکہ میں اڈانی کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری ہوگیا ہے ۔
قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے مطالبہ کردیا ہے کہ امریکہ سے پہلے گوتم اڈانی کو ہندوستان میں ہی گرفتار کرلیا جائے ۔ دی ہندو ، رائٹرس اور اے بی سی آسٹریلیا نے دستاویزات کی بنیاد پر رپوٹ کیا ہے کہ اڈانی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے ہیں حالانکہ امریکی عدالت نے اُن کے خلاف فرد جرم عائد کیا ہے ۔ اڈانی گروپ نے اس سلسلہ میں کہا ہے کہ عدالت میں لگے الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں لیکن اُنھیں یہ ساری باتیں عدالت میں ثابت کرنی ہے اور آپ ایک ایک لفظ کو غور سے سنئے ۔ ایک بات ضرور ہے کہ یہ الزامات بے حد سنگین ہیں ، اُنھیں سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اے بی سی آسٹریلیا کی رپورٹ ہے کہ عدالت کے ریکارڈ کے مطابق جج نے چاچا گوتم اڈانی اور بھتیجہ ساگر اڈانی کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ۔ اب اس کی تحقیقات بیرونی تحقیقاتی ایجنسیوں کے حوالے کردے گا ۔ اڈانی اور ساگر اڈانی ابھی خاطی نہیں پائے گئے ۔ اگر خاطی پائے گئے تو سکیورٹی فراڈ کے ہی معاملہ میں 20 سال کی جیل ہوسکتی ہے ۔ اس کی سازش میں ملوث ہونے کی پاداش میں 5 سال تک کی جیل ہوسکتی ہے ۔ فراڈ کے معاملہ میں خاطی پائے گئے تو 20 سال کی جیل ہوسکتی ہے ۔ فارن کرپٹ پریکٹس ایکٹ میں خاطی پائے گئے تو 5 سال کی جیل ہوگی اور ہر سزا کے ساتھ بھاری جرمانہ بھی دینا ہوگا ۔ خاطی پائے جانے پر اڈانی کو امریکہ جانا پڑے گا ۔ اُن کو امریکہ کے حوالے کرنے کا بھی سوال آئے گا ۔ چاچا گوتم اڈانی اور بھتیجہ ساگر اڈانی پر 265 ملین ڈالرس کی رشوت دینے کا منصوبہ بنانے کے الزامات ہیں۔ یہ ہندوستانی کرنسی میں 2260کروڑ روپئے بنتے ہیں۔ ابھی تک گوتم اڈانی کے ساتھ بھائی ونود اڈانی کا نام آتا تھا اب تو چاچا کے ساتھ بھتیجہ ساگر اڈانی کا نام بھی آگیا ۔ چاچا بھتیجہ نے اتنی بڑقی رقم 2260 کروڑ روپئے کی رقم کس کو بانٹی ہے ؟ کون کون بگ گیا ؟ اس بے صبری کو کیسے کنٹرول کیا جائے لیکن دو دو ہزار کروڑ روپئے رشوت دی جارہی ہے ۔ اگر یہ ثابت ہوتا ہے امریکہ کی عدالت میں تب وزیراعظم نریندر مودی اس کا سامنا کیسے کریں گے ؟
امریکہ کی عدالت نے فراڈ کرنے کے 5 دیگر معاملوں میں اڈانی پر مقدمہ چلانے کے قابل سمجھا ہے ۔ اُن پر فردجرم عائد کیا ہے ۔اڈانی کے خلاف لگاتار الزام عائد کرنے والے راہول گاندھی کو بھی پریس کانفرنس کرنی پڑ گئی ۔ انھوں نے کہا ’’ ہم چاہتے ہیں کہ اڈانی جی کو فوری گرفتار کیا جائے اور ہم جانتے ہیں اور ہم ملک کو دکھانا چاہتے ہیں کہ اڈانی جی کی گرفتاری نہیں ہوگی اور اس لئے نہیں ہوگی کیونکہ ہندوستان کے وزیراعظم اڈانی جی کے پیچھے کھڑے ہوئے ہیں اور اُن کے محافظ ہیں ۔ آپ لوگ ہندوستان کے نوجوان آپ لوگوں کو روزگار نہیں ملتا ، مہنگائی بڑھتی جاتی ہے ۔ چھوٹا سا کوئی جرم کرتا ہے جیل چلا جاتا ہے مگر اڈانی کچھ بھی کرلے ہندوستان کے وزیراعظم اور ایک نیٹ ورک اور اس نٹ ورک کو ہم آشکار کرکے ملک کو دکھائیں گے ۔ یہ ایک فرد نہیں ہے یہ الگ الگ عہدوں پر اور الگ الگ سمتوں میں لوگ بیٹھے ہوئے ہیں اور یہ ایک ایک کرکے ہم آپ کو دکھائیں گے کہ یہ کون لوگ ہیں ۔ مادھبی پوری بچ کا ہم نے آپ کو واضح پکچر دکھایا ہے اور آگے بھی ہم آپ کے سامنے انکشاف کریں گے کہ یہ لوگ کون ہیں جنھوں نے ہندوستان کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔ سیبی سربراہ مادھبی پوری بچ کو جانچ کرنی چاہئے تھی لیکن انھوں نے کیا کیا امریکہ کی عدالت کے فرد جرم میں اس بات کا ذکر ہے کہ اڈانی کے ہندوستان کے اسٹاک ایکسچینج کو جھوٹ بولا غلط معلومات فراہم کی ، اس بات کی جانچ کی ذمہ داری صرف SEBI کی ہے ۔ بتائیے امریکہ کی عدالت بتارہی ہے کہ اڈانی گروپ ہندوستان کے اسٹاک ایکسچینج کو بمبئی اسٹاک ایکسچینج کو نیشنل اسٹاک ایکسچینج کو صحیح جانکاری نہیں دے رہا ہے ۔
فرد جرم کی چند سطروں میں لکھا گیا ہے کہ 19 مارچ 2024 ء کو اڈانی گروپ نے بمبئی اسٹاک ایکسچینج اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج سے جھوٹ بولا ۔ اس رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس سال 19 مارچ کو تین الگ الگ اداروں کو یہی مکتوب ای ۔ میل کیا گیا ۔ ان مکتوبات میں یا بیانات میں غلط جانکاری دی گئی کہ اڈانی انرجی کو امریکی محکمہ انصاف سے کوئی نوٹس نہیں ملی جبکہ نوٹس مل چکی تھی ۔ اس مکتوب میں اتنا ہی کہا گیا ہے کہ اڈانی انرجی کو اس معاملہ میں تیسرے فریق کی جانب سے کی گئی بدعنوانی کے بارے میں اطلاع ہے اس کے باوجود بات کو گھما پھراکر چھپایا گیا ۔ کانگریس لیڈر پروین چکرورتی نے لکھا ہے اپنی ٹوئیٹ میں کہ اڈانی گروپ نے جانکاری چھپاکر ہندوستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ دھوکہ نہیں کیا ؟ کیا SEBI اس معاملہ میں کارروائی کر پائے گی ؟
اس معاملہ میں راہول گاندھی نے سیبی کی سربراہ کو فوری اُن کے عہدہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ۔ کیا یہ شرم کی بات نہیں کہ ہندوستان کی سکیورٹی ایکسچینج ایجنسی SEBI خاموش ہے اور امریکہ کی سکیورٹی ایکسچینج ایجنسی جانچ کررہی ہے ، چوری پکڑ رہی ہے ، اس بار ثبوت پکے ہیں ۔ مارچ 2023 ء سے یہ معاملہ امریکہ میں چل رہا تھا ۔ ایف بی آئی جانچ کررہی تھی ، امریکہ کے کورٹ سے سمن کے احکامات آرہے تھے ۔ FBI نے ساگر اڈانی کو سرچ کیا ہے ، کیا آپ کو گودی میڈیا نے بتایا کہ امریکہ میں چاچا اڈانی کے بھتیجہ ساگر اڈانی کے ٹھکانوں کی جانچ ہوئی ۔ ساگر اڈانی کے الیکٹرانک آلات کو ایف بی آئی نے اپنے قبضہ میں لے لیا۔ مارچ 2023 ء میں ہی یہ سب کچھ ہوچکا ہے ۔ اسی دن اُنھیں سرچ وارنٹ کی کاپی بھی تھمائی گئی ۔اس وارنٹ میں امریکی حکومت کی جانب سے کئی الزامات درج تھے ۔ فراڈ اور دوسری سازشوں سے جڑی ساری جانکاریاں دیدی گئیں تھیں یہ بھی لکھا تھا کہ ایسے کئی ثبوت ضبط کئے جاسکتے ہیں جن سے پتہ چلے کہ ہندوستانی حکام کو کس قسم کی رشوت دی گئی ہے یا فائدہ پہنچایا گیا ہے تاکہ وہ اس کے عوض اڈانی کے کاروبار میں مدد کرسکیں، گتہ دے سکیں ۔
امریکہ کی بروک لائین کورٹ کا جو حکم ہے اس میں ایک اور بڑی بات یہ ہے کہ ایف بی آئی 17 مارچ 2023 ء کو ساگر اڈانی سے پوچھ تاچھ کرتی ہے اس کے اگلے دن گوتم اڈانی نے سارے کاغذات خود کو ای میل کرلئے جو ساگر اڈانی کو دیئے گئے تھے یہ بڑا ثبوت ہے فرد جرم میں لکھا ہے ۔ اس کی تفصیلی جانکاری ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دونوں چاچا بھتیجہ ایک ہی معاملہ میں شامل رہے اور دونوں کو تمام باتوں کی جانکاری تھی ۔ فرد جرم میں لکھا ہے کہ 29 اپریل 2022 ء کو احمدآباد کے اڈانی کے دفتر میں ونیت جین ، ساگر اڈانی اور گوتم اڈانی کی میٹنگ ہوتی ہے اس میٹنگ میں گوتم اڈانی رشوت دے کر کنٹراکٹ پانے کے منصوبہ کے بارے میں بتاتے ہیں۔ یہ بھی لکھا ہے کہ اس میٹنگ میں گوتم اڈانی کہتے ہیں کہ انھوں نے خود ہندوستانی حکام کو رشوت دینے کیلئے کیا کیا قدم اُٹھائے ۔ ساری باتیں فرد جرم میں تفصیل سے لکھی ہیں۔
راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ گوتم اڈانی کو فوری گرفتار کیا جائے ۔ انھوں نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ تحقیقات کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اب یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ اس قدر سنگین الزامات کے باوجود گوتم اڈانی کو جیل سے باہر کیوں رکھا گیا ۔ انھیں تو جیل میں ہونا چاہئے تھا ۔ اگر کوئی بھی جرم کا ارتکاب کرتا ہے تو نریندر مودی کا کہنا ہے کہ وہ اس کو اندر کردیتے ہیں اور یہ جو شخص ہے جن کو امریکی ایجنسی نے جرم کا مرتکب قرار دیاہے اور امریکی ایجنسی نے کہا ہے کہ انھوں نے ہندوستان میں جرائم کا ارتکاب کیا ہے ، رشوت دی ہے ، بجلی کو مہنگا فروخت کیا ہے یہ سب امریکہ میں کہا جارہا ہے اور وزیراعظم یہاں ہندوستان میں کچھ نہیں کررہے ہیں ۔ میں آپ کو بتاتا ہوں مودی اس معاملہ میں کچھ نہیں کرسکتے ۔ اگر وہ کرنا بھی چاہیں وہ نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ وہ اڈانی جی کے کنٹرول میں ہے ۔ یہ میرا ملک کے شہریوں کے نام اصل پیام یہی ہے ۔ اب یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایا اڈانی کو گرفتار کیا جائے گا ؟
ہم امریکی کورٹ کی کارروائی کے ماہر تو نہیں ہیںلیکن بڑا سوال ہے کہ کیا اڈانی کی حوالگی ہوگی ؟ کیا امریکہ کی تحقیقاتی ایجنسیاں اس معاملہ میں چچا اڈانی اور بھتیجہ ساگر اڈانی سے پوچھ تاچھ کرنے کیا ہندوستان آئیں گی یا چچا بھتیجہ امریکہ جائیں گے ؟ یہ سب ابھی واضح ہونا باقی ہے ۔ ٹائمس آف انڈیا نے لکھا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان حوالگی مجرمین کا معاہدہ ہے ہوسکتا ہے کہ ہندوستان اڈانی کا بچاؤ کرے ، اب آپ دیکھئے گا ساری حکومت اڈانی کا بچاؤ کیسے کرتی ہے لیکن اگر سزا ہوگئی تو اڈانی کو جیل کی ہوا کھانی پڑے گی ۔