گوداوری میں سیلاب،100 دیہاتوں کا سڑک و مواصلاتی رابطہ منقطع

,

   

سری سیلم ،ناگرجنا ساگر اور دیگر کئی ذخائر آب لبریز،متاثرہ علاقوں میں مرکزی و ریاستی امدادی ٹیمیں متحرک

امراوتی ۔ 8 ۔ ستمبر (پی ٹی آئی) آندھراپردیش کے اضلاع مشرقی گوداوری اور مغربی گوداوری میں دریائے گوداوری کے ساحل سے قریب واقع کئی دیہاتوں میں سیلاب کا پانی کے باؤ میں اضافہ کے سبب سڑک اور مواصلاتی رابطہ منقطع ہوگیا ۔ دھولیشورم میں سر آرتھر کاٹن بیاریج سے 11 لاکھ کیوزکس پانی خلیج بنگال میں چھوڑا گیا جس کے باوجود پہلا وارننگ سگنل ہنوز برقرار ہے ۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی (ایس ڈی ایم اے) نے کہا کہ بالائی علاقوں سے پانی کے مسلسل بہاؤ کے سبب سیلاب کے خطہ میں اضافہ کا رجحان بدستور برقرار ہے ۔ ہمہ مقصدی پولاورم پراجکٹ پر اتوار کی شام تک سیلاب کی سطح 27.65 میٹر تک پہونچ گئی تھی ، اس دوران پراجکٹ کے تحت 19 مواضعات زیر آب آگئے اور ماباقی ریاست سے ان کے سڑک اور مواصلاتی رابطے منقطع ہوگئے۔ ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور فائر سرویس اہلکاروں کو سیلاب زدہ علاقوں میں جاری امدادی کاموں کی نگرانی کیلئے تعینات کیا گیا ہے ۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے 30 اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم کو رمپا چوڈاورم تعینات کیا گیا ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے ذرائع کے مطابق مشرقی گوداوری کے دیوی پٹنم منڈل اور کوناسیما کے کئی دیگر علاقوں کو دریائے گوداوری میں بڑھتی ہوئی سطح آب سے پانی کے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔ رواں مہینہ کے دوران یہ دوسرا موقع ہے کہ ان دیہاتیوں کو گوداوری میں سیلاب کے سبب مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ضلع سریکاکولم میں گٹہ بیاریج پر پہلا خطرہ کا نشان جاری کردیا گیا ہے کیونکہ دریائے ومسا دھارا خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ اس دریا سے قبل ازیں 55,148 کیوزکس پانی چھوڑا جاچکا تھا۔

اس دوران دریائے کرشنا میں بھی سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ سری سیلم ریزرو وائر میں پانی کا بہاؤ 2.26 لاکھ کیوزکس تک پہنچ گیا ہے۔ وہاں سے ایک لاکھ کیوزک پانی چھوڑا جاچکا تھا۔ ناگرجنا ساگر کے نشیبی علاقوں سے 43,777 کیوزکس پانی چھوڑا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر کے ایل راؤ ساگر پوری طرح لبریز ہوچکا ہے ، جہاں سے محکمۂ آبی وسائل کے حکام نے 31,231 کیوزکس پانی چھوڑا ہے۔ ڈاکٹر کے ایل راؤ ساگر اور منیرو جیسی چھوٹی ندیوں سے وجئے واڑہ کے پرکاشم بیاریج میں 37,654 کیوزکس پانی جمع ہوا ہے لیکن دریائے کرشنا کے اطراف و اکناف کے علاقوں کے زیر آب آنے کا فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ پانی کا بہاؤ اطمینان بخش سطح پر ریکارڈ کیا گیا ہے ۔