گودھرا کیس :سپریم کورٹ میں دو ملزمین کی اپیلوں پر بحث مکمل

   

نئی دہلی، 9مئی (یو این آئی) گودھرا ٹرین سانحہ مقدمہ میں ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے مسلم ملزمین کی جانب سے داخل اپیلوں پر سپریم کورٹ میں حتمی سماعت شروع ہوچکی ہے ۔ آج یہاں جاری ایک ریلیز کے مطابق سپریم کوٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس اروند کمار نے لگاتاردو دن تک مقدمہ کی سماعت کی۔ عمر قید کی سزا پانے والے عبدالرحمان دھنتیا اور سلیمان احمد حسین کی اپیلوں پر بالترتیب سینئر وکلاء سنجے ہیگڑے اور ناگامتھو نے بحث کی۔دوران سماعت سینئروکلانے نے عدالت کو بتایا کہ عرضی گذار حادثے کے وقت پلیٹ فارم یاسابرمتی ایکسپریس کے قریب بھی نہیں تھے لہذا نہیں ان الزامات کی سزا دینا کہ انہوں نے ہجوم کے ساتھ ملکر ایودھیا سے بذریعہ ٹرین واپس آرہے کارسیوکوں جلایا تھا ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ کا فیصلہ غلط ہے جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔دفاعی وکلاء نے دو رکنی بینچ کو مزید بتایا کہ گواہ استغاثہ کے بیانات میں کھلا تضاد ہے کہ انہوں نے عرضی گذاروں کو ہجوم میں دیکھا تھا اور وہ ہجوم کے ہمراہ ٹرین کو جلا رہے تھے ۔دفاعی وکلاء نے عدالت سے گذارش کی کہ وہ ملزمین کو مقدمہ سے بری کرے کیونکہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے کمزور ثبوت و شواہد کی بنیاد پر ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ ملزمین گذشتہ سال2002 / سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ہیں۔دو رکنی بینچ نے عبدالرحمان دھنتیا اور سلیمان احمد حسین کی اپیلوں پر سماعت مکمل کیئے جانے کا حکم جاری کیا اور بقیہ ملزمین کی اپیلوں پر گرمیوں کی تعطیلات کے بعد سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔دوران سماعت جمعیۃعلماء مہاراشٹرا(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ سلما ن خورشید ایڈوکیٹ، آن ریکارڈ ارشاد احمد، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ابھیمنیو شریسٹھااور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ قرۃ العین، ایڈوکیٹ مجاہد احمد و دیگر موجود تھے ۔ سپریم کورٹ 27/ فروری 2002 کو ایودھیا سے بذریعہ سابرمتی ٹرین لوٹ رہے 59/ کار سیوکوں کومبینہ زندہ جلانے کے الزامات کے تحت ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے ملزمین کی اپیلوں پر حتمی سماعت کررہی تھی۔
ملزمین کے دفاع میں سینئر وکلاء ایس ناگا متھو، آر بسنت، سنجے ہیگڑے اور سلمان خورشید بحث کریں گے ۔ سنجے ہیگڑے کو ملزم عبدالرحمن نے ذاتی طور پر نامزد کیا ہے جبکہ بقیہ تمام ملزمین کے مقدمات کی پیروی جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے کی جارہی ہے ۔واضح رہے کہ ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹراکے توسط سے گجرات ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزاء پانے والے 31/ ملزمین نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی تھی۔ ملزمین کی جانب سے اپیلیں 2018 میں داخل کی گئی تھی، اپیلوں پر سماعت نہیں ہونے کی وجہ سے چند ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں بھی داخل کی گئی تھیں جنہیں عدالت نے منظور کرلیا تھا جبکہ بقیہ ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں مسترد کرتے ہوئے معاملے کی حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔