جشنو دیو ورما کا ایڈوکیٹ جنرل اور دیگر ماہرین قانون سے مشورہ کے بعد اقدام
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جولائی (سیاست نیوز) گورنر تلنگانہ جیشو دیو ورما نے اسمبلی میں منظور کردہ 42 فیصد بی سی تحفظات کے بل اور آرڈیننس کو مرکزی وزارت داخلہ کو روانہ کرتے ہوئے قانونی رائے طلب کی ہے ۔ حکومت نے مقامی اداروں کے انتخابات میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کیلئے آرڈیننس جاری کیا ہے، جس کو حکومت نے راج بھون روانہ کیا گیا۔ گورنر نے اس پر ایڈوکیٹ جنرل کے علاوہ سینئر وکلاء سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ یہ آرڈیننس گورنر کے پاس گزشتہ تین ہفتوں سے زیر غور تھا جس کو آج مرکزی حکومت سے رجوع کردیا گیا۔ گورنر نے اس آرڈیننس پر پہلے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد انہوں نے ایڈوکیٹ جنرل اور وکلاء کو علحدہ علحدہ طور پر راج بھون طلب کرتے ہوئے تبادلہ خیال کیا جس کے بعد اس آرڈیننس کو محکمہ مرکزی داخلہ کے سکریٹری کو روانہ کیا گیا۔ ماضی میں سپریم کورٹ نے تحفظات کی حد 50 فیصد سے زائد نہ بڑھنے کی رولنگ دی تھی۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کیا اس حد کو پار کر رہا ہے؟ کیا یہ ممکن ہے؟ اس کی رائے حاصل کرنے کیلئے مرکزی حکومت کو آرڈیننس روانہ کیا ہے۔ تلنگانہ حکومت مقامی اداروں کے انتخابات کرنے کی تیاریاں کر رہی ہیں جس میں وعدہ کے مطابق بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا بل اسمبلی میں منظور کیا گیا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے بل کی منظوری میں تاخیر کرنے پر آرڈیننس جاری کیا گیا۔ گورنر نے آرڈیننس کا جائزہ لینے کے بعد قانونی رائے حاصل کرنے کیلئے اس کو مرکز سے رجوع کردیا گیا۔ واضح رہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو اندرون 30 ستمبر مقامی اداروں کے انتخابات کرنے کی ہدایت دی اور 25 جولائی تک بی سی تحفظات پر اپنے موقف کا اظہار کرنے کی ہدایت دی تھی۔ تاہم اس سے ایک دن قبل گورنر نے اس آرڈیننس کو مرکز سے رجوع کردیا۔ 25 جولائی کو ریاستی کابینہ کا اجلاس منعقد ہورہا ہے، اس اجلاس میں بی سی تحفظات کے علاوہ دیگر امور کا جائزہ لینے کا امکان ہے۔ 2