گورنر سوندرا راجن اچانک عثمانیہ ہاسپٹل پہنچ گئیں، مریضوں سے ملاقات

   

دواخانہ کی ابتر صورتحال پر اظہار تشویش ، عمارت کی تعمیر کی سفارش، تلنگانہ ہائی کورٹ کی ستائش
حیدرآباد ۔3۔ جولائی (سیاست نیوز) عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی ابتر صورتحال پر حکومت سے ٹکراؤ کے دوران گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن آج عثمانیہ ہاسپٹل پہنچ گئیں اور صورتحال کا بذات خود جائزہ لیا۔ گورنر نے حال ہی میں عثمانیہ ہاسپٹل کی ابتر صورتحال پر ٹوئیٹ کیا تھا اور نئی عمارت کی تعمیر کے لئے حکومت کی توجہ مبذول کرائی۔ وزیر صحت ہریش راؤ نے گورنر پر دستوری عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود بی جے پی ترجمان کی طرح بیانات دینے کا الزام عائد کیا ۔ گورنر سوندرا راجن نے آج اچانک عثمانیہ ہاسپٹل کے دورہ کا منصوبہ بنایا جس کے ساتھ ہی حکام حرکت میں آگئے۔ عثمانیہ میڈیکل کالج کی پرنسپل ششی کلا نے ہاسپٹل پہنچنے پر گورنر کا استقبال کیا۔ گورنر نے ہاسپٹل کی قدیم عمارت کے مختلف گوشوں کا معائنہ کرتے ہوئے مریضوں سے بات چیت کی اور طبی سہولتوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے ہاسپٹل کی خستہ حالی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ وہ تلنگانہ ہائی کورٹ کی شکر گزار ہیں جس نے عثمانیہ ہاسپٹل کی ابتر صورتحال پر حکومت کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ گورنر نے کہا کہ میں نے ہاسپٹل کے مختلف گوشوں اور خاص طور پر ٹائلیٹس کا جائزہ لیا جہاں صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ ہاسپٹل میں روزانہ 2000 سے زائد مریض آؤٹ پیشنٹ کے طور پر رجوع ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صحت و صفائی کی ناقص صورتحال سے خود مریض بھی پریشان ہیں۔ ہاسپٹل میں روزانہ تقریباً 200 سرجری کی جاتی ہے۔ ہاسپٹل کی موجودہ عمارت کو 100 سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے ۔ ہاسپٹل کے جنرل وارڈ میں صرف چند فیان کام کر رہے ہیں جبکہ دوسرے فیان خراب ہوچکے ہیں۔ گرمی کی شدت کے باعث مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ہاسپٹل کی نئی عمارت کی تعمیر کی فوری ضرورت ہے۔ گورنر نے وضاحت کی کہ ہاسپٹل کا ان کا دورہ کسی کو مورد الزام ٹھہرانے کیلئے نہیں ہے بلکہ وہ حقیقی صورتحال سے واقف ہونا چاہتی ہیں۔ عثمانیہ ہاسپٹل کی نئی عمارت کی تعمیر کیلئے سوشیل میڈیا میں مہم شروع کی گئی ۔ ’’جسٹس فار عثمانیہ ہاسپٹل‘‘ عنوان سے ٹوئیٹر پر شروع کردہ اس مہم میں شامل ہوتے ہوئے گورنر سوندرا راجن نے ہاسپٹل کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ عثمانیہ ہاسپٹل کے مسئلہ پر گورنر اور وزیر صحت کے درمیان لفظی تکرار کے بعد سوندرا راجن کا یہ دورہ اہمیت کا حامل ہے ۔ گورنر کے دورہ کے موقع پر پولیس کے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ اسی دوران راج بھون سے جاری کردہ پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ گورنر نے ڈاکٹرس کی ستائش کی جو محدود سہولتوں کے باوجود مریضوں کی خدمت کر رہے ہیں۔ گورنر نے ڈاکٹرس کے علاوہ میڈیکل اسٹاف کی بھی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کی صورتحال پر وہ چیف منسٹر اور ہیلت ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں سے بارہا توجہ دلاچکی ہیں۔ گورنر کی حیثیت سے انہوں نے پہلا اجلاس عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کے ڈاکٹرس کے ساتھ کیا تھا ۔ اس کے بعد وہ مسلسل ہاسپٹل کی صورتحال بہتر بنانے کی مساعی کر رہی ہیں۔ گورنر نے ہاسپٹل کے پوسٹ آپریٹیو وارڈ اور جنرل وارڈ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ کسی پر تنقید کے لئے ہاسپٹل نہیں آئی ہیں بلکہ غریبوں کو بہتر علاج کی سہولتیں بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے ریاست کے پہلے شہری کی حیثیت سے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انفراسٹرکچر اور علاج کی بہتر سہولتوں کے اقدامات کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکام ان کی تجاویز کو مثبت انداز میں قبول کرتے ہوئے ضروری قدم اٹھائیں گے۔ گورنر نے 3000 بستروں پر مشتمل نئی عمارت کی تعمیر کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کلہ ہیرٹیج بلڈنگ کے سبب اگر کوئی قانونی رکاوٹ ہو تو حکومت کو متبادل انتظامات کرنے چاہئے۔ ر