گورنر مہاراشٹرا کے متنازعہ بیان پر ہنگامہ

   

ممبئی: مہاراشٹرا کے گورنر بی ایس کوشیاری نے کہا کہ اگر عرس البلاد ممبئی اور اس سے متصلہ تھانے ضلع سے گجراتیوں اور راجستھانیوں کو ہٹا دیا جائے تو ممبئی مالی دارالحکومت نہیں رہے گا اور پیسوں سے خالی ہوجائے گا ، گورنر کے اس بیان کی چوطرفہ مذمت کی گئی ہے اور اسے ریاست کے مراٹھی باشندوں کی توہین قرار دیا گیا ہے ۔ ممبئی کے مضافات اندھیری میں راجستھانی صنعت کار شانتی دیوی چمپا لال کوٹھاری کے نام سے ایک سڑک کو منسوب کرنے کی کل رات ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے مارواڑی گجراتی برادری کی ستائش کی اور کہا کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں، اس علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں خصوصی طور پر عوامی فلاح کے مختلف کام مثلاً اسپتال و اسکول کا قیام ان کے مالی تعاون سے عمل میں آتا ہے ۔ میں کبھی کبھی لوگوں کو بتاتا رہتا ہوں کہ اگر گجراتیوں اور راجستھانیوں کو مہاراشٹرا سے نکال دیا جائے ۔ خاص طور پر ممبئی اور تھانے سے ، تو آپ کے پاس کوئی پیسہ نہیں بچے گا ۔

گورنر کوشیاری نے اپنے خطاب میں کہا تھا جسکا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہاہے اور ریاست کی اپوزیشن پارٹیوں نے اسے تنقید کا نشانہ بنا یا۔شیوسینا اور کانگریس دونوں نے گورنر کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کیا اور اسے مراٹھی برادری کی توہین قرار دیا۔شیو سینا لیڈر سنجے راوت نے کہا کہ جیسے ہی بی جے پی کے زیر نگرانی وزیر اعلیٰ اقتدار میں آتا ہے مراٹھی باشندوں کی توہین کی جاتی ہے ۔ سنجے راوت نے ٹویٹ کیا، “وزیراعلی شندے کم از کم گورنر کی مذمت کریں۔ یہ مراٹھی محنتی لوگوں کی توہین ہے ۔”انہوں نے گورنر کا ویڈیو بھی شیئر کیا ہے ۔ کانگریس لیڈر سچن ساونت نے بھی اس ویڈیو کو ٹویٹ کیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے گورنر کی طرف سے مراٹھی لوگوں کی توہین خوفناک ہے ۔نیشلسٹ کانگریس پارٹی نے بھی گورنر کے بیان کی مذمت کی ہے ۔