گورنر نرسمہن پر کانگریس کے الزامات مسترد

   

پسماندہ طبقات کے تحفظات سپریم کورٹ احکامات کے تابع، ٹی آر ایس قائدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 3 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن پر کانگریس پارٹی کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ گورنر نرسمہن جو قواعد کے مطابق کام کررہے ہیں، ان پر ٹی آر ایس کے حق میں فیصلے کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ رکن اسمبلی ایم گوپال پارٹی جنرل سکریٹری جی رام چندر رائو اور یوتھ ونگ کے قاعد سرینواس یادو نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں شکست کے باوجود کانگریس قائدین کے رویہ میں تبدیلی نہیں آئی ہے۔ پنچایت انتخابات میں بی سی تحفظات کے مسئلہ پر کانگریس قائدین عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے بی سی تحفظات کے مسئلہ پر موقف کو واضح کردیا اس کے باوجود کانگریس پارٹی پسماندہ طبقات کو مشتعل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹی آر ایس وہ واحد پارٹی ہے جس نے اپنی حکومت کے ذریعہ پسماندہ طبقات کی معاشی، سماجی اور سیاسی سطح پر ترقی کے ٹھوس قدم اٹھائے۔ ٹی آر ایس میں راجیہ سبھا کی دو نشستوں پر بی سی طبقات سے تعلق رکھنے والے قائدین کو نامزد کیا۔ قائدین نے سوال کیا کہ کرن کمار ریڈی کے دور میں پنچایت اداروں کے انتخابات کو کیوں ملتوی کیا گیا۔ گزشتہ پنچایت انتخابات میں کانگریس حکومت نے تحفظات کو قطعیت دی تھی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور کانگریس پنچایت اداروں میں تحفظات کے مسئلہ پر سیاست کرتے ہوئے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ رکن اسمبلی ایم گوپال نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق پنچایت راج اداروں میں تحفظات کو قطعیت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن پر تنقید سے قبل کانگریس قائدین کو اپنے دور میں گورنر کے عہدے کے استحصال کو یاد کرنا چاہئے۔ گورنر رام لال کے ذریعہ این ٹی راما رائو کی منتخب عوامی حکومت کو برطرف کیا گیا تھا۔ گورنر کے عہدے کا ناجائز استعمال کانگریس پارٹی کی تاریخ رہی ہے۔ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ وی ہنمنت رائو کی جانب سے گورنر پر لگائے گئے الزامات سے دستبرداری کا مطالبہ کیا گیا۔