تلنگانہ جدوجہد کے دوران ای ایس ایل نرسمہن کے ساتھ کئی اہم یادیں،کے چندرشیکھرراؤ کے جذباتی تاثرات
حیدرآباد ۔ 7 ۔ ستمبر ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر کے چندرشیکھرراو نے کہا کہ تلنگانہ جدوجہد کی روشنی میں ریاست کی تشکیل و تاسیس اور نئی ریاست کے قیام سے مکمل واقف سبکدوش گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کی خدمات سے محرومی تکلیف دہ مرحلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے جذبہ پیدا کر کے مسٹر نرسمہن کے ساتھ ان کی کئی اہم یادیں ہیں ۔ آج کے چندرشیکھرراو کی جانب سے سبکدوش گورنر ای ایس ایل نرسمہن کے اعزاز میں وداعی تقریب میں چیف منسٹر نے کہا کہ گورنر کے ساتھ ان کی مثالی یادیںہیں ۔ کئی تجربات کو یاد کرتے ہوئے مغموم انداز میں ان کو دہرایا اور بتایا کہ راج بھون میں گورنر و لیڈی گورنر ہر عید کو بہتر انداز میں منایا کرتے تھے ۔ چندرشیکھر راو نے مسٹر نرسمہن کی ہمت ‘جوش و جذبہ اور رہنمائی کے مطابق آگے بڑھنے کے عزم کا اظہار کیا اور بتایا کہ گزشتہ تقریباً دس سال کے دوران نرسمہن متحدہ آندھراپردیش کے گورنر بعدازاں ریاستوں کیلئے گورنر کی ذمہ داریاں فرض شناسی سے انجام دیں اور آخر میں تلنگانہ کے گورنر کی حیثیت سے مسٹر نرسمہن نے تین حیثیتوں میں خدمات انجام دیں ۔ چندرشیکھرراو نے کہا کہ وہ بحیثیت جہدکار اور پھر چیف منسٹر دونوں خدمات انجام دیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تلنگانہ میں علحدہ تلنگانہ جدوجہد عروج پر تھی تب سابق سینئر پولیس آفیسر کی حیثیت سے مسٹر نرسمہن نے گورنر کا عہدہ سنبھالا تھا اور ان کی تعیناتی پر تلنگانہ میں جاری جدوجہد کو کچل ڈالنے عہدہ سنبھالنے سے متعلق بعض قائدین نے اظہار کیا تھا لیکن میں نے اسی دوران ہی مسٹر نرسمہن سے ملاقات کی تھی اور ان میں مسٹر نرسمہن کے تعلق سے اندیشوں کو ختم کردیا گیا ۔ چندرشیکھر راو نے کہا کہ تلنگانہ جدوجہد اور تلنگانہ عوام کے مطالبات سے متعلق مرکز کو رپورٹس روانہ کر کے تلنگانہ سے انصاف کا مسٹر نرسمہن پر بھروسہ و اعتماد کا تب ہی اظہار کیا تھا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مسٹر نرسمہن کی موجودگی میں علحدہ ریاست کا قیام عمل میں آیا اور ان کی موجودگی میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو دوبارہ اقتدار حاصل ہوا اور نرسمہن نے انہیں بحیثیت چیف منسٹر نہیں دیکھا بلکہ ایک بھائی کی حیثیت میں ان کی قدر و منزلت کیا کرتے تھے ۔ حکومت کی اسکیمات کے تعلق سے فوری تفصیلی تبادلہ خیال کیا کرتے تھے اور ریاست کی معاشی صورتحال سے بھی واقفیت حاصل کیا کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ راج بھون کو مسٹر نرسمہن عوامی پلیٹ فارم بنارکھا تھا اور ہر کسی کو اپنے مسائل سے گورنر کو واقف کروانے سہولت فراہم کی گئی تھی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے ہر اچھے کام کے تعلق سے مرکز کو مسٹر نرسمہن واقف کیا کرتے تھے ۔ گورنر مسٹر نرسمہن کیلئے حکومت کی جانب سے وداعی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا ۔ بعدازاں نرسمہن کو بیگم پیٹ ایرپورٹ پر چندرشیکھرراو ، اسپیکر اسمبلی مسٹر پی سرینواس ریڈی ، ریاستی وزراء ، اعلی سرکاری عہدیدار ، پولیس عہدیداروںنے وداع کیا ۔ ایرپورٹ پر پولیس دستوں کی جانب سے وداعی سلامی دی گئی ۔ پرگتی بھون میں چیف منسٹر اور ان کی اہلیہ گورنر مسٹر نرسمہن اور لیڈی گورنر ویملا نرسمہن کو تہنیت پیش کی ۔