نرسمہن تلنگانہ و آندھرا پردیش میں دستوری ذمہ داری نبھانے میں ناکام : وی ہنمنت راؤ
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : سکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے گورنر نرسمہن پر چیف منسٹر کے سی آر کے ایجنٹ کی طرح کام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں فوری عہدے سے ہٹانے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ گورنر ریاست کا واچ ڈاک ہوتا ہے ۔ عوامی مسائل پر جہاں اس کو ردعمل کا اظہار کرنا پڑتا ہے وہیں حکومت کی کوتاہیوں غلط پالیسیوں پر آواز اٹھانا پڑتا ہے لیکن دونوں تلگو ریاستوں کے مشترکہ گورنر نرسمہن اپنی دستوری ذمہ داریوں کو بخوبی نبھانے کے بجائے ٹی آر ایس کے ایجنٹ کی طرح خدمات انجام دے رہے ہیں جو قابل مذمت ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے عوامی مسائل پر راج بھون پہونچکر گورنر کو تحریری یادداشت پیش کی گئی نا انصافیوں ، حق تلفیوں کی طرف توجہ دلائی گئی مگر آج تک گورنر نے مسائل پر حکومت سے کبھی رپورٹ طلب نہیں کی بلکہ خاموش رہتے ہوئے حکومت کے غلط کاموں کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ ایسے گورنر کی تلنگانہ کو ضرورت نہیں ہے جو عوامی مسائل سے غافل رہے ۔ تلنگانہ کے گرام پنچایت انتخابات میں 12 فیصد بی سی تحفظات کو گھٹا دیا گیا ۔ جب کہ کانگریس کے دور حکومت میں 34 فیصد بی سی تحفظات پر عمل کیا گیا تھا ۔ اپوزیشن جماعتیں اور بی سی طبقات کی تنظیمیں حکومت کے آرڈیننس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔ مگر گورنر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کرتے ہوئے نرسمہن کو گورنر کے عہدے سے علحدہ کرنے کی نمائندگی کی جائے گی ۔ کانگریس کے سینئیر قائد نے کے سی آر کو مخالف بی سی طبقات قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں اور بی سی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے ۔ تاہم ٹی آر ایس میں شامل بی سی ارکان اسمبلی اور دوسرے قائدین لب کشائی سے گریز کررہے ہیں ۔ ان کی خاموشی ٹی آر ایس کے لیے مہنگی ثابت ہوگی ۔ گرام پنچایت اور لوک سبھا کے انتخابات میں بی سی طبقات ٹی آر ایس کے امیدواروں کو شکست دیتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر کو سبق سکھائیں گے ۔۔