گورنر نے ناموں کو تاحال منظوری نہیں دی، حکومت سے زمرہ جات کی عدم وضاحت پر تاخیر
حیدرآباد۔/20 اگسٹ، ( سیاست نیوز) گورنر کوٹہ کی 2 ایم ایل سی نشستوں پر نامزدگی کا مسئلہ طوالت اختیار کرچکا ہے جس کے نتیجہ میں راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان نئی کشیدگی کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔ کے سی آر حکومت نے گورنر کوٹہ کی نشستوں کیلئے ڈی شراون اور کے ست نارائنا کے ناموں کی گورنر سے سفارش کی لیکن تاحال گورنر نے ناموں کو منظوری نہیں دی۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے ناموں کے ساتھ زمرہ جات کی سفارش نہیں کی گئی جس کے تحت یہ نام پیش کئے گئے ہیں۔ عام طور پر سماجی خدمات، تعلیمی خدمات، ادب اور عوامی زندگی میں خدمات پر گورنر کوٹہ کے تحت نامزدگی عمل میں آتی ہے۔گورنر سوندرا راجن نے دو سال قبل بی آر ایس لیڈر پی کوشک ریڈی کے نام کی گورنر کوٹہ کے تحت سفارش کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا تھا کہ کوشک ریڈی سماجی خدمات کے زمرہ میں نہیں آتے اور ان کے خلاف مقدمات زیر التواء ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے ڈی شراون اور کے ست نارائنا کے ناموں کے ساتھ زمرہ جات کی سفارش نہیں کی اور یہ دونوں سیاسی قائدین ہیں۔ حکومت کی جانب سے سماجی خدمات سے متعلق زمرہ کی عدم نشاندہی پر گورنر نے ناموں کو زیر التواء رکھا ہے۔ سرکاری حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے کہ آیا گورنر کوشک ریڈی کی طرح مذکورہ ناموں کو مسترد کردیں گی یا پھر قانونی رائے حاصل کی جائے گی۔ گورنر کو اختیار ہے کہ وہ حکومت سے زمرہ کے بارے میں وضاحت طلب کریں۔ حکومت کی جانب سے فائیل کی روانگی کو تین ہفتے مکمل ہوگئے لیکن گورنر نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ڈی شراون کا تعلق بی سی طبقہ سے ہے جبکہ ست نارائنا ایس ٹی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ کوشک ریڈی کے نام پر گورنر کے اعتراض کے بعد کے سی آر نے انہیں ایم ایل سی کوٹہ کے ذریعہ کونسل کا رکن منتخب کیا تھا۔