گورنر کوٹہ کے کونسل ارکان کی حلف برداری پر حکم التواء

   

بی آر ایس قائدین کی درخواست پرتلنگانہ ہائیکورٹ میں 8فروری کو اگلی سماعت

حیدرآباد۔30 جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے گورنر کوٹہ کے تحت نامزد کردہ دو ارکان قانون ساز کونسل کی حلف برداری تقریب پر عبوری حکم التواء جاری کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کو منعقد ہونے والی سماعت کے ساتھ عدالت میں داخل کی گئی نئی درخواست پر بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس آلوک ارادھے کی بنچ پر مباحث کے بعد عدالت نے احکام جاری کئے کہ تا حکم ثانی دونوں ارکان قانون ساز کونسل پروفیسر کودنڈا رام اور جناب عامر علی خان کی حلف برداری تقریب کو روک دیا جائے ۔ عدالت نے بی آر ایس قائدین ڈی شرون اور ستیہ نارائن کی جانب سے داخل کی گئی درخواست کی سماعت اور حکومت و گورنر کے وکلاء کے مباحث کی سماعت کے بعد صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل کو ہدایت جاری کی کہ وہ دونوں نو نامزد کردہ ارکان قانون ساز کونسل کی حلف برداری تقریب منعقد نہ کریں۔ واضح رہے کہ دونوں بی آر ایس قائدین نے ان کے ساتھ ناانصافی کا ادعاء کرتے ہوئے عدالت سے رجوع ہوئے تھے اور اس سلسلہ میں گذشتہ دنوں عدالت میں ہوئی سماعت کے بعد عدالت نے گورنر کی جانب سے احکامات کی اجرائی کے سلسلہ میں حکم التواء جاری کرنے سے انکار کردیا تھا اور کہا تھاکہ گورنر اپنا فیصلہ کرنے کی مجاز ہیں ۔ عدالت کے احکامات کے بعدگورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے پروفیسر کودنڈا رام اور جناب عامر علی خان کے ناموں کو قطعیت دیتے ہوئے ان کی منظوری کے ساتھ گزٹ اعلامیہ جاری کردیا تھا جس پر ریاستی حکومت کی جانب سے جی او ایم ایس نمبر 12 جاری کیا گیا تھا ۔ 27 جنوری کو جی او ایم ایس 12 کی اجرائی کے بعد پروفیسر کودنڈا رام اور جناب عامر علی خان بحیثیت رکن قانون ساز کونسل حلف لینے کے لئے تلنگانہ قانون ساز کونسل پہنچے تھے لیکن صدرنشین قانون ساز کونسل ناسازی صحت کی بناء پر اپنے دفتر نہیں آئے اور آج30 جنوری کو دن میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے مقدمہ کی سماعت کے بعد گورنر کوٹہ کے تحت نامزد دونوں ارکان قانون ساز کونسل کی حلف برداری تقریب پر روک لگادی ۔ ارکان قانون ساز کونسل پروفیسر کودنڈا رام اور جناب عامر علی خان کی حلف برداری تقریب کا انحصارمقدمہ کی آئندہ سماعت پر ہوگا۔3