حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے تلنگانہ کی نئی گورنر کے خلاف چیف منسٹر کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر کی جانب سے لکھے گئے مضمون پر سخت اعتراض کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ گورنر کے عہدے کی توہین کرتے ہوئے چیف منسٹر کے آفیسر نے یہ مضمون لکھا ہے۔ کیا یہ مضمون چیف منسٹر کی مرضی کے بغیر لکھا گیا؟ انہوں نے سوال کیا کہ چیف پبلک ریلیشن آفیسر اپنے طور پر کس طرح مضمون تحریر کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر نے ابھی تو اپنی ذمہ داری سنبھالی ہے اور آتے ہی ایک خاتون گورنر کے خلاف توہین آمیز مضمون کی اشاعت افسوسناک ہے۔ گورنر نے ریاست کے نام اپنے پہلے پیام میں کے سی آر حکومت کی ستائش کی ۔ اس کے باوجود ان کی توہین کی گئی ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ چیف پبلک ریلیشن آفیسر کو عہدہ سے فوری برطرف کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بہت جلد گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے مضمون کے سلسلہ میں شکایت کریں گے ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ مضمون میں بی سی طبقات کی توہین کی گئی ہے ۔ ریاست میں وبائی امراض میں روز افزوں اضافہ اور سرکاری دواخانوں میں طبی سہولتوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ سرکاری دواخانوں میں ڈاکٹرس اور نرسنگ اسٹاف کی تعداد میں اضافہ کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر بلدی نظم و نسق کو چاہئے کہ وہ مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے صحت و صفائی کے انتظامات کا جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کو عوامی مسائل اور صحت عامہ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کے ٹی راما راؤ نے آئی ٹی کے شعبہ پر جس قدر توجہ دی ہے ، اتنی توجہ بلدی نظم و نسق پر نہیں ہے ۔ کے ٹی آر ایک پبلسٹی ماسٹر ہیں اور عوام انہیں سبق سکھائیں گے ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ جس طرح زرعی شعبہ کو بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ، اس کا خمیازہ حکومت کو بھگتنا پڑے گا۔