آر ٹی سی ہڑتال پر حکومت بے حس، دیگر محکمہ جات کے ملازمین احتجاج کی تیاری میں
حیدرآباد۔ 13 نومبر (سیاست نیوز) سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ایک گورنر کے پاس عوامی مسائل کی سماعت کے لیے وقت ہے لیکن چیف منسٹر کے سی آر کے پاس وقت نہیں ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چاڈا وینکٹ ریڈی نے آر ٹی سی ہڑتال کے مسئلہ پر کے سی آر کے رویہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ گزشتہ 40 دن سے ملازمین ہڑتال پر ہیں لیکن حکومت کا رویہ بے حسی کا ہے۔ حکومت ملازمین سے بات چیت کے لیے تک تیار نہیں۔ چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت کم عقلی کا مظاہرہ کررہی ہے اور وہ اپنے رویہ کے ذریعہ نہ صرف آر ٹی سی ملازمین بلکہ عوام کو مشکلات سے دوچار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے جمہوری اصولوں کو نظرانداز کردیا ہے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ جب گورنر ملاقات کے لیے وقت دے سکتے ہیں تو پھر چیف منسٹر کو ملاقات میں کیا دشواری ہے؟ انہوں نے کہا کہ 40 دن سے آر ٹی سی ہڑتال کی یکسوئی میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کٹر آندھراپردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آر ٹی سی ملازمین کے تحفظ کے لیے ادارے کو حکومت میں ضم کرنے کا تیقن دیا ہے۔ تلنگانہ تحریک میں آر ٹی سی ملازمین کے اہم رول کے باوجود کے سی آر انہیں نظرانداز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں آر ٹی سی کی اس قدر طویل ہڑتال کبھی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے رویہ کے نتیجہ میں حکومت کے دیگر شعبہ جات سے وابستہ ملازمین بھی بہت جلد ہڑتال کا آغاز کرسکتے ہیں۔ انہوں نے ریونیو ڈپارٹمنٹ میں بے قاعدگیوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ کسانوں کی اراضیات کے ریکارڈ کو درست کرنے میں عہدیدار ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا تلنگانہ ریاست کا قرض تین لاکھ 12 ہزار کروڑ روپئے تک پہنچ چکا ہے۔ اس کے باوجود کے سی آر مزید قرض حاصل کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ سی پی آئی قائد نے کہا کہ قرض کے حصول سے عوام کے بوجھ میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے گورنر کی ستائش کی اور کہا کہ تلنگانہ میں تقرر کے باوجود سوندرا راجن نے راج بھون کے دروازے عوام کے لیے کھول دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 27 سے زائد آر ٹی سی ملازمین کی موت واقع ہوگئی لیکن حکومت انسانی ہمدردی کے جذبے سے عاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کو بے خاطر کرتے ہوئے کے سی آر ڈکٹریٹرشپ کا رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آر ٹی سی ملازمین کو عدالت سے انصاف ضرور ملے گا۔