گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل گولکنڈہ میں مریضوں کا علاج محال

   

بچوں کو شریک کروانے کی کوئی سہولت نہیں ، وبائی امراض اور موسمی بخار سے متاثرہ افراد پریشان حال
حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : شہر میں وبائی امراض اور موسمی بخار میں اضافہ سے پریشان شہریوں کے لیے سرکاری دواخانوں میں علاج مشکل ہوگیا ہے اور بستی دواخانوں سے رجوع ہونے والی عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ افسوس کے حلقہ اسمبلی کاروان کے سب سے بڑے سرکاری دواخانے گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل لاپرواہی کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ ان دنوں عوام کی کثیر تعداد ہاسپٹل سے رجوع ہورہی ہے ۔ سہولیات کے علاوہ عملہ کی مبینہ لاپرواہی عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کا سبب بن رہی ہے ۔ ستم ظریفی کا یہ عالم ہے کہ ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ ان مسائل سے واقف ہی نہیں اور نہ ہی انہیں آوٹ پیشنٹ مریضوں کی تعداد کا کچھ اندازہ ہے ۔ ان دنوں وبائی اور موسمی امراض سے عوام جوج رہے ہیں اور عوام کی اکثریت سرکاری دواخانوں سے رجوع ہورہی ہے ۔ علاقہ کے بڑے اور وسیع رقبہ پر موجود گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل میں سہولیات کا فقدان پیدا ہوگیا ہے ۔ مریضوں کو تشخیص کے لیے گھنٹوں انتظار کرنے کے بعد ٹسٹوں کے لیے بھی لمبی قطاروں میں اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ کے مطابق بچوں کے علاج کے لیے شریک دواخانہ کوئی سہولیات نہیں ہیں ۔ گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل میں مریضوں کو لاحق مشکلات اور سہولیات کی کمی اور عملہ کی لاپرواہی کے الزامات پر سپرنٹنڈنٹ سے بات کرنے پر سپرنٹنڈنٹ سرینواس راؤ نے بتایا کہ گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل سے ہر دن 900 آوٹ پیشنٹ رجوع ہوتے ہیں اور ان میں 20 مریضوں کو شریک دواخانہ کیا جاتا ہے ۔ 100 بستروں کے اس بڑے ہاسپٹل میں ایک آر ایم او کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں جب کہ سپرنٹنڈنٹ کے مطابق آئی سی یو وارڈ میں 7 بستر پائے جاتے ہیں ۔ سپرنٹنڈنٹ نے بچوں کے متعلق پوچھے جانے پر بتایا کہ کم عمر بچوں کے علاج کا گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل میں کوئی موثر نظام نہیں ہے اور نہ ہی بچوں کے لیے کوئی مخصوص وارڈ ہے جب کہ ان دنوں موسمی بخارات اور وائرل فیور سے بچے کافی متاثر ہورہے ہیں ۔ گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل میں بچوں کے علاج کا کوئی انتظام نہ ہونا تشویش کا باعث بنا ہوا ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ سے پوچھے جانے پر انہوں نے ڈینگو اور ٹائیفائیڈ کے کیسوں کے متعلق بتایا کہ ہاسپٹل میں ایسے کوئی کیس موجود نہیں ہیں ۔ سپرنٹنڈنٹ کو ہاسپٹل میں مریضوں کے کئے جارہے ٹسٹوں کا کوئی علم نہیں اور کس قسم کے امراض کی کثرت پائی جاتی ہے اور کونسے امراض کا پھیلاؤ ہے وہ اس تعلق سے بھی لا علم نظر آئے ۔ جب کہ علاقہ میں بستی دواخانوں میں بھی ٹسٹوں کی سہولت رکھی گئی ہے لیکن ان بستی دواخانوں میں بھی انتظام امور خامیوں کا شکار ہیں ۔ حکومت اور محکمہ صحت کے ذمہ داروں کو چاہئے کہ وہ گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل کے حالات کا سنجیدگی سے جائزہ لیتے ہوئے انتظامی امور کو بہتر بناتے ہوئے سرکاری سہولیات کی فراہمی میں بہتری پیدا کریں اور تجربہ کار اور سرکاری اسکیمات کی عمل آوری میں سنجیدہ عہدیداروں کا تقرر کریں ۔ جس کے سبب حکومت کی نیک نامی کو متاثر ہونے سے بچایا جاسکے ۔۔ ع