گورنمنٹ ای این ٹی ہاسپٹل میں سرقہ کی وارداتوں میں اضافہ

   

دواخانہ کا انتظامیہ بے بس، مناسب سیکیوریٹی گارڈس کا فقدان

حیدرآباد۔/11مئی، ( سیاست نیوز) انتظامیہ اور سیکوریٹی گارڈس کی لاپرواہی کی وجہ سے ایشیائی سطحوں پر مشہور و معروف گورنمنٹ ای این ٹی ہاسپٹل میں مسلسل سرقہ کی وارداتیں پیش آرہی ہیں۔ اس دواخانہ سے ناک، کان، منہ اور حلق کے امراض میں مبتلاء مریض نہ صرف تلنگانہ بلکہ دیگر ریاستوں سے بھی رجوع ہوتے ہیں۔ اس طرح روزانہ 800 تا1200 مریض دواخانہ بغرض علاج آتے ہیں اور عوام و مریضوں کے ہجوم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سارقین نہ صرف مریضوں ، ان کے افراد خاندان بلکہ ڈاکٹرس اور طبی عملے کی نقدی کا بھی سرقہ کررہے ہیں اور مریضوں کا کہنا ہے کہ دواخانہ میں سرقہ کی وارداتیں کوئی نئی بات نہیں اور یہ یہاں پر عام بات ہے اس کے باوجود دواخانہ انتظامیہ لاپرواہی کا شکار ہے۔ واضح ہو کہ حکومت نے دواخانہ کی سیکوریٹی کیلئے لاکھوں روپئے خرچ کرتے ہوئے پرائیویٹ ایجنسی کو ذمہ داری سونپی ہے مگر ایجنسی کے مالک نے دواخانہ میں درکار تعداد کے مطابق سیکوریٹی گارڈس کی تعیناتی کرنے کے بجائے صرف چند سیکوریٹی گارڈس ہی دواخانہ میں تعینات کیا ہے اور جو سیکوریٹی گارڈس ڈیوٹی پر تعینات ہوتے ہیں ان کی لاپرواہی کی وجہ سے آئے دن سرقہ کی وارداتیں پیش آرہی ہیں اور تازہ واقعہ میں ایک لیڈی ڈاکٹر کے ہینڈ بیاگ کا سرقہ ہوا ہے اور دواخانہ میں موجود سیکوریٹی گارڈس لوگوں کے پاس پیسہ وصولی کرنے میں مصروف ہوتے ہیں۔ اس طرح جو کوئی سکوریٹی گارڈس کو پیسہ دیتا ہے انہیں بآسانی وارڈس تک رسائی حاصل ہوجاتی ہے اور سارقین اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وارڈس کے اندر سرقہ کی وارداتیں انجام دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں سیکوریٹی گارڈس صبح 11 بجے کے بعد سے ایسے لاپرواہ ہوجاتے ہیں کہ انہیں پتہ ہی نہیں رہتا کہ دواخانہ میں کون آتا جاتا ہے۔ ان ہی حالات کی وجہ سے صرف اس سال کے آغاز سے تاحال کئی مریضوں ، ان کے افراد خاندان کے پیسہ سے لے کر سونا چاندی کے زیورات تک کی چوری ہوچکی ہے۔ دواخانہ انتظامیہ سرقہ کی واردات پیش آنے پر صرف سلطان بازار پولیس میں شکایت کرنے تک ہی محدود ہوگیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سارقین آئے دن وارداتیں بآسانی انجام دیتے جارہے ہیں۔ دواخانہ انتظامیہ کو چاہیئے کہ فوری اس جانب توجہ دیتے ہوئے سرقہ کی وارداتوں کے تدارک کے اقدمات کریں۔