نئی دہلی۔10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مورے گائوں آسام کے 21 سالہ شخص نور محمد نے پے اینڈ اکائونٹس آفیسر کا ایک جعلی شناختی کارڈ تیار کیا۔ پولیس کے مطابق نور محمد نے اس کارڈ کی مدد سے جعلی بلز تیار کرکے مرکزی وزارت کے تحت محکموں سے رقومات منتقل کرلیں۔ انشپ رائے، ڈی سی پی کرائم کے مطاق نور نے اس سے قبل بھی محکمہ صحت سے 3.8 کروڑ روپئے دھوکہ دہی کے ذریعہ سے نکالی لیے تھے اور چند ہفتہ پہلے ہی وہ ضمانت پر رہا ہوا تھا اور رہائی کے بعد اس نے دوبارہ منصوبہ بندی شروع کردی۔ محکمہ صحت و روزگار وزارت نے شکایت درج کروائی کہ ان کو للت داگر نام کے کسی شخص نے فون کیا اور اس نے اپنے آپ کو چینائی کا نیا پے اینڈ اکائونٹ آفیسر ظاہر کیا اور اس کے شناختی کارڈ کو منظور کرنے کے لیے درخواست دی اور ساتھ میں اس نے ایک موبائل اور ٹیلیفون نمبر بھی دیا لیکن وزارت کی چوکسی کے بعث اس کو دبوچ لیا گیا۔
خالصتان کے حامی ایک سکھ گروپ ایس ایف جے پر امتناع
نئی دہلی ۔ 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے خالصتان کے حامی ایک گرفوپ ’سکھس فار جسٹس‘ پر اس کی مبینہ ملک دشمن سرگرمیوں کے سبب حکومت نے چہارشنبہ کو امتناع عائد کردیا۔ امریکہ میں موجود اس گروپ سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) نے اپنے علحدگی پسند ایجنڈہ کے ایک حصہ کے طور پر 2020ء میں سکھ ریفرنڈم کروانے کیلئے اصرار کیا تھا۔ وزارت داخلہ کے عہدیدار نے کہا ہیکہ مرکزی کابینہ نے غیرقانونی سرگرمیوں کے انسداد کے قانون کے تحت ایس ایف جے کو ممنوعہ قرار دینے کا فیصلہ کیا۔ اس گروپ کا بنیادی مقصد پنجاب میں ایک آزاد اور خودمختار ملک قائم کرنا تھا۔ اس نے خالصتان کے کاز کی کھلے عام تائید کی تھی اور اپنے اس عمل کے ذریعہ اس نے ہندوستان کی علاقائی سالمیت اور اقتداراعلیٰ کو چیلنج کیا تھا۔ پنجاب کے چیف منسٹر کیپٹن امریندر سنگھ نے اس گروپ پر امتناع کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
