طلبہ کو مڈ ڈے میل فراہمی کا انتظام ناقص ، اساتذہ کی کمی سے تعلیم متاثر، ارباب مجاز کی توجہ ضروری
بودھن /13 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) گورنمنٹ ہائی اسکول اردو میڈیم شکر نگر میں طلبہ کی عدم موجودگی پر اس اسکول کو تین کیلو میٹر دور کثیر مسلم آبادی والے محلہ کرسچن کالونی رکاس پیٹ بودھن میں واقع اردو میڈیم پرائمری اسکول کے احاطہ میں منتقل کیا گیا ۔ اسکول کو منتقل ہوئے تقریباً چار سال کا عرصہ گذرا لیکن طلبہ کے مڈ ڈے میل پکوان کو یہاں رکاس پیٹ کرسچن کالونی منتقل نہیں کیا گیا ۔ مڈ ڈے میل ایجنسی والے روزانہ تقریباً تین کیلو دور شنکر نگر تلگو میڈیم اسکول میں مڈ ڈے میل تیار کرکے اردو میڈیم اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کو پہونچاتے ہیں جبکہ اردو میڈیم پرائمری اسکول میں ہائی اسکول کے طلبہ کیلئے پکوان تیار کرنے علحدہ سے باورچی خانہ موجود ہے ۔ ہائی اسکول سیکشن میں زیر تعلیم طلبہ کو تلگو مضمون پڑھانے ریاستی حکومت نے ایک مستقبل لکچر مقرر کیا لیکن ہیڈ مسٹر ہناگریس نے تلگو ٹیچرس کی خدمات شکرنگر تلگو میڈیم اسکول میں لے رہی ہیں ۔ اس ضمن میں نامہ نگار سیاست بودھن نے رکن اسمبلی بودھن شکیل عامر کی توجہ ایچ ایم اور دیگر عملے کی موجودگی میں مبذول کروائی ۔ شکیل عامر نے فوری ڈی ای او ضلع نظام آباد سے فون پر ربط پیدا کرکے اساتذہ کا ایک اجلاس طلب کرکے مسئلہ کی یکسوئی کرنے کی خواہش کی ۔ ایک ماہ سے زائد کا وقفہ گذرا لیکن اردو میڈیم ہائی اسکول کرسچن کالونی کے طلبہ کو تلگو پڑھانے کیلئے مدرس کا بندوبست نہیں ہوا ۔ مسلم طلبہ کے تعلق سے ایم ایل اے کی جانب سے کی گئی نمائندگی پر بھی ضلع انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں دوڑی ، کرسچن کالونی ہائی اسکول میں کلاس رومس کی کمی کی وجہ سے چھٹویں اور دہم کے طلبہ ایک ہی کلاس روم میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں- کلاس روم میں جگہ کی قلت کو دور کرنے طالبات مڈ ڈے میل کیلئے فراہم کردہ چٹایوں پر بیٹھ کر پڑھ رہے ہیں ۔ ایس ایس سی کے امتحانات قریب آرہے ہیں۔ اسکول ہذا میں تلگو مضمون پڑھانے والے ٹیچر کی عدم دستیابی کے باعث اس اردو میڈیم کے ایس ایس سی کے سالانہ امتحانات کے نتائج پر اثر پڑسکتا ہے ۔ قائدین و ارباب مجاز کو فوری گورنمنٹ ہائی اسکول اردو میڈیم ( شکرنگر ) بودھن پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے ۔