گولکنڈہ اور گنبدان قطب شاہی کے درمیان اسکائی کیبل کار پراجکٹ

   

150 کروڑ کے مصارف سے منصوبہ کی تیاری ، آئندہ سال تک تکمیل کا نشانہ

حیدرآباد ۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) گولکنڈہ اور گنبدان قطب شاہی کے علاقہ میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے حکومت نے اسکائی کیبل کار پراجکٹ پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے۔ گنبدان قطب شاہی اور گولکنڈہ کے درمیان سیاحوں کو اسکائی کیبل کار کے ذریعہ منتقل کرتے ہوئے علاقہ میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں یہ پراجکٹ مددگار ثابت ہوگا۔ پراجکٹ کے لئے تین نامور کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے ۔ پراجکٹ کی کامیابی سے تکمیل کیلئے مختلف تکنیکی اور ماحولیاتی امور کا ماہرین کے ذریعہ جائزہ لیا گیا۔ حیدرآباد کے دونوں تاریخی مقامات کے درمیان اسکائی کیبل کار پراجکٹ ریاست میں اپنی نوعیت کا پہلا پراجکٹ ہوگا۔ ٹورازم ڈپارٹمنٹ نے 2021 میں پراجکٹ کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن عمل آوری کے سلسلہ میں پیشرفت نہیں ہوئی ہے ۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے اگست میں ٹنڈرس طلب کئے تاکہ پراجکٹ کے کنسلٹنٹ کا انتخاب کیا جاسکے۔ تین نامور کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے جن میں ناگپور اور ممبئی کی دو کمپنیاں شامل ہیں۔ ٹکنیکل کمیٹی کی جانب سے ٹنڈرس کی نگرانی کی جائے گی اور توقع ہے کہ جاریہ ماہ کے اختتام تک پراجکٹ کا کام الاٹ کردیا جائے گا۔ 150 کروڑ کی مالیت سے 2026 تک اسکائی کیبل کار پراجکٹ کی تکمیل کا منصوبہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پراجکٹ کے آغاز کے بعد علاقہ میں سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔ دونوں تاریخی مقامات کے درمیان فاصلہ طئے کرنے کیلئے سڑک کے راستے 15 تا 20 منٹ درکار ہیں تاہم اسکائی کیبل کار کے ذریعہ یہ فاصلہ 5 تا 10 منٹ میں طئے کیا جائے گا۔ پراجکٹ کے تحت دو ٹرمنلس تعمیر کئے جائیں گے ۔ ایک گولکنڈہ کے باب الداخلہ کے پاس جبکہ دوسرا گنبدان قطب شاہی کامپلکس میں رہے گا۔1