حکومت کی بے رُخی، ناجائز قبضوں کی برخاستگی پرعمل آوری میں غفلت
حیدرآباد۔/4 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) آثار قدیمہ اور تہذیبی ورثے کی حامل تاریخی عمارتوں کے ماہرین نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ریاستی حکومت کے تعاون کے فقدان کے سبب تلنگانہ کے تاج کا نگینہ تصور کیا جانے والا تاریخی قلعہ گولکنڈہ عالمی ورثے کے حامل مقام کے ٹیاگ سے محروم ہوسکتا ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ کے سپرنٹنڈنٹ افسر ڈاکٹر مِلن کمار چاؤلے نے محکمہ آثار قدیمہ ہند کی طرف سے قلعہ گولکنڈہ کی درستگی و مرمت پر خطاب کے دوران دعویٰ کیا کہ ناجائز قبضوں کو روکنے اور وراثت کا مقام قرار دینے کے لئے مقررہ شرائط کی تکمیل سے متعلق شرائط ریاستی حکومت کی غفلت و لاپرواہی کی نذر ہوگئے ہیں۔ ملن کمار چاؤلے نے یاد دلایا کہ کسی عمارت کو عالمی وراثت کی حامل کا ٹیاگ دلانے کے لئے ایک تجویز کو نمایاں اہمیت حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے پہلی مرتبہ تعمیر و مرمت کے ساتھ قلعہ کی بحالی کے کام کا جائزہ لیا تھا گولکنڈہ قلعہ کیلئے اخراج کے لئے دوسرا راستہ بنانے کی درخواست کی گئی تھی۔ فی الحال وہاں صرف ایک ہی راستہ ہے جہاں سے ہر روز چار لاکھ افراد آتے اور جاتے ہیں۔