کلکتہ، 14 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) گوگل نے منگل کو اردو کے نامور شاعر کیفی اعظمی کی 101 ویں یوم پیدائش پر ڈوڈل بنا کر انہیں خراج عقیدت پیش کی۔ڈوڈل میں مسٹر اعظمی کو سفید کرتے میں مائیک کے سامنے دکھایا گیا ہے ۔ کیفی اعظمی کو 20 ویں صدی کے سب سے زیادہ مشہور شاعر کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ انہوں نے بالی ووڈ کی متعدد فلموں یادگار نغمے لکھے ۔مسٹر اعظمی کی پیدائش 14 جنوری 1919 میں اترپردیش کے اعظم گڑھ ضلع میں ہوئی تھی۔ انہوں نے محض 11 سال کی عمر میں پہلی نظم لکھی تھی۔ وہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے 1942 کے ‘بھارت چھوڑو تحریک ’سے متاثر ہوکر بمبئی (اب ممبئی) چلے گئے جہاں انہوں نے ایک اردو اخبار کے لئے لکھنے لگے ۔ خواتین کے مساوات پر لکھی ان کی نظم ’عورت‘ ان کی مشہور نظموں میں سے ایک ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے 1970 کی دہائی میں چیتن آنند کی فلم ‘ہیر رانجھا’ کے منظوم ڈائیلاگ اور اسکرپٹ لکھے ۔ یہ ان کازبردست کارنامہ تھا۔ انہوں نے 1976 میں شیام بنیگل کی فلم‘وچارمنتھن’ اور 1977 مے فلم ‘کنیشورا راما’ کے ڈائیلاگ بھی لکھے ۔انہوں نے ‘ دھند’ (1964)، ‘انوپما’ (1966)، ‘اس کی کہانی’ (1966)، ‘سات ہندوستانی’ (1969)، ‘شعلہ اور شبنم’، ‘پروانہ’ (1971)، ‘باورچی’(1972)، ‘پاکیزہ’ (1972) اور ‘ارتھ’(1982) جیسی فلموں کے گیت لکھے فلم ‘نونھال’ کے لئے انہوں نے ‘میری آواز سنو پیار کا راز سنو’ گیت لکھا جسے محمد رفیع نے اپنی آواز دی۔کیفی اعظمی کو تین بار فلم فیئر ایوارڈ، ادب اور تعلیم کے لئے سال 1974 میں پدم شری اور 2002 میں پروقار ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔کیفی اعظمی ہندوستان کی مقبول اداکارہ اور سابق ممبر پارلیمنٹ شبانہ اعظمی کے والد تھے ۔ 10مئی 2002 کو کیفی اعظمی کا انتقال ہو گیاتھا۔